پشاور: خیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے، لیکن پارٹی کی حالیہ حکمت عملی اور سرگرمیاں صرف جلسوں تک محدود دکھائی دے رہی ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی غیر موجودگی نے پارٹی کی مقامی قیادت میں تشویش پیدا کر دی ہے، کیونکہ وہ نہ تو پشاور میں یومِ سیاہ کے موقع پر موجود تھے اور نہ ہی کل کے جلسے میں حصہ لیا۔ اسلام آباد میں ارکانِ اسمبلی کے احتجاج میں بھی ان کی غیر حاضری نے سوالات پیدا کر دیے ہیں۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور پارٹی کے اہم اجلاسوں میں شریک نہیں ہو رہے اور انہوں نے پارٹی کے اکثر رہنماؤں سے رابطہ منقطع کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ سابق وزیر اعلیٰ نے پارٹی کو مالی تعاون بھی بند کر دیا ہے، جو پارٹی کے لیے ایک اور چیلنج ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے حالیہ جلسوں کے دوران بڑے پیمانے پر عوامی اجتماع دیکھنے میں آیا، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کامیابیاں صرف جلسوں تک محدود رہی ہیں اور گراونڈ پر کسی ٹھوس سیاسی یا تنظیمی کارروائی کا فقدان نظر آ رہا ہے۔
مقامی قیادت اور کارکنان کا کہنا ہے کہ پارٹی کے جلسے تو بھرپور ہیں، لیکن عملی سطح پر سیاسی اثر و رسوخ اور گراونڈ لیول کی سرگرمیاں کافی محدود ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ کے ترجمان فراز مغل نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور اپنے آبائی علاقے میں ترقیاتی کاموں میں مصروف ہیں اور جب بھی تحریک کے بانی تحریک کی کال دیں گے، وہ صفِ اوّل میں کھڑے ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے علی امین گنڈاپور کی غیر موجودگی اور پارٹی کی عملی سرگرمیوں میں کمی پی ٹی آئی کے لیے سیاسی چیلنج بن سکتی ہے، خاص طور پر خیبرپختونخوا میں، جہاں پارٹی نے ماضی میں مضبوط مقامی نیٹ ورک قائم کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پارٹی صرف جلسوں تک محدود رہی اور گراونڈ پر کارکنان کو متحرک نہ کیا گیا تو مستقبل میں سیاسی اثر و رسوخ کم ہو سکتا ہے۔
پاکستان
تازہ ترین
خیبرپختونخوا میں جلسے تو ہورہے ہیں، لیکن علی امین گنڈاپور کہاں ہیں؟
- by web_desk
- دسمبر 8, 2025
- 0 Comments
- 62 Views
- 2 ہفتے ago

Leave feedback about this