وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 44 واں اجلاس، اہم انتظامی، فلاحی اور ترقیاتی فیصلوں کی منظوری دیدی ۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا 44 واں اجلاس منعقد ہوا، جس میں صوبے کی معاشی، تعلیمی، صحت، سکیورٹی اور فلاحی ترقی سے متعلق متعدد اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں کابینہ نے اسلامی اصولوں کے تحت خیبر پختونخوا جنرل تکافل کمپنی اور خیبر پختونخوا فیملی تکافل کمپنی کے قیام کی منظوری دے دی۔ جنرل تکافل کے لیے 2 ارب روپے جبکہ فیملی تکافل کے لیے 3 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 1990ء کے بعد خیبر بینک کے بعد یہ صوبے میں اس نوعیت کا پہلا نیا مالیاتی ادارہ ہوگا۔ جنرل تکافل صحت اور دیگر خطرات کی کوریج فراہم کرے گی جبکہ فیملی تکافل وفات کی صورت میں خاندان کی مالی کفالت یقینی بنائے گی۔
کابینہ نے خیبر پختونخوا سیف سٹیز منصوبے کے لیے 3 ارب 825 ملین روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دی۔ یہ منصوبہ پہلے مرحلے میں پشاور جبکہ دوسرے مرحلے میں ڈی آئی خان، بنوں، لکی مروت اور شمالی وزیرستان تک توسیع پا چکا ہے۔ پشاور میں بعض اہداف پر 80 فیصد اور دیگر پر 50 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے، جبکہ دائرۂ کار میں اضافے کے باعث اضافی فنڈز کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں سابقہ فاٹا سے متعلق اہم فیصلے بھی کیے گئے۔ کابینہ کمیٹی نے رسالدار اور دفادار کی پوسٹوں کے انضمام سے متعلق سفارشات پیش کیں، جن کے تحت رہ جانے والی 16 پوسٹوں کے نامنکلیچر کی منظوری دی گئی۔ قواعد و ضوابط کی تکمیل کے بعد ان پوسٹوں کو پولیس میں ضم کیا جائے گا۔ اسی طرح سابقہ فاٹا کے طلبہ کے لیے میڈیکل اور دیگر تعلیمی اداروں میں مختص کوٹہ سسٹم کو جنوبی وزیرستان کے دو اضلاع میں تقسیم کے بعد میرٹ کی بنیاد پر برقرار رکھنے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے اسلام آباد میں سمال انڈسٹریل ڈیولپمنٹ بورڈ کے پلازہ میں نیشنل فنانس کمیشن کے لیے خیبر پختونخوا سیل کے قیام، خیبر پختونخوا ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ کی تشکیلِ نو، اور رشکئی سی پیک اکنامک زون کے اطراف سکیورٹی و ترقیاتی ضروریات کے لیے 199 ملین روپے کے فنڈ کی منظوری دی۔
تعلیم کے شعبے میں کابینہ نے خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے لیے 168 ملین روپے کی گرانٹ، جبکہ احساس ایجوکیشن انٹرن شپ پروگرام کے آغاز کی منظوری دی۔ یہ پروگرام رواں سال 207 ملین روپے سے شروع ہوگا، تین سالوں پر مشتمل ہوگا اور ہر سال 850 نوجوانوں کو اسکولوں میں انٹرن شپ کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ کنٹریکٹ بنیادوں پر تعینات 1,144 اسکول لیڈرز کو مزید مواقع دینے کی بھی منظوری دی گئی۔
صحت کے شعبے میں پشاور کے چھ بنیادی مراکز صحت (بی ایچ یوز) کو رورل ہیلتھ سینٹرز میں تبدیل کرنے کے منصوبے کے لیے لاگت میں اضافے کی منظوری دی گئی۔ مالی مشکلات کے باعث علاج سے محروم نو مریضوں کے مہنگے علاج کے اخراجات کے لیے مالی معاونت کی بھی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے مانسہرہ گریویٹی واٹر سپلائی اسکیم کے لیے 49 ملین روپے کی لاگت سے چار گاڑیوں کی خریداری، پانچ آؤٹ سورس کیے گئے ہسپتالوں کے لیے نئے میکانزم کے تحت معاہدوں، پاک بھارت جنگ کے شہداء اور زخمیوں کے لیے خصوصی معاوضہ پیکیج، اور سابق رکن متحدہ علماء بورڈ شہید مفتی فضل رحمان کے صاحبزادے شہید نور رحمان کے لیے ایک ملین روپے کے سولین وکٹم کمپنسیشن پیکیج کی بھی منظوری دی۔
اجلاس میں 2025 کے سیلاب کے دوران رکشوں، پیٹرول پمپوں، دکانوں، گاڑیوں، چکیوں اور فیکٹریوں کے مالکان کو ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لیے مالی معاونت کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا پبلک سروس کمیشن کے رولز آف بزنس میں ترامیم کی بھی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے گوجرانوالہ میں پنجاب پولیس کی حراست میں خیبر پختونخوا کے دو شہریوں کے ماورائے عدالت قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی انکوائری کے احکامات جاری کر دیے۔

Leave feedback about this