پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ ایمل ولی خان نے خطاب کرتے ہوئے ملکی معیشت اور نجکاری کے حوالے سے اہم بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ نجکاری ملک کے تمام مسائل کا حل ہے، جبکہ حکومت کا اصل کام ملک کی حاکمیت قائم رکھنا ہے، کاروبار کرنا نہیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز، ریلوے اور قومی ائیرلائن تباہ ہو چکی ہیں اور نجکاری کے ذریعے ملک کو مزید ٹیکس حاصل ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ نجکاری شفاف ہونی چاہیے، غیرشفاف نجکاری کسی صورت قبول نہیں۔ ان کے مطابق، ملک میں 140 سے زائد کاروبار سے ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا، جو ملکی معیشت کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی ادارے اپنی بنیادی ذمہ داریوں پر توجہ دیں اور ریاست پاکستان کو از سر نو جائزہ لے کر نجکاری کے عمل کو شفاف بنانا ہوگا۔
ایمل ولی خان نے سیاسی حوالے سے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ غلام بلور ہمیشہ نیشنل پارٹی میں رہے گا اور عوامی نیشنل پارٹی کو ختم کرنے کی کوششیں ناکام رہی ہیں۔
افغانیوں کے معاملے پر بھی ان کا موقف واضح تھا۔ انہوں نے کہا، “افغانیوں کو لانا درست نہیں تھا، مگر اگر لایا گیا تو انہیں واپس بھیجنا بھی درست نہیں”۔
واضح رہے کہ حال ہی میں قومی ائیرلائن پی آئی اے کی نجکاری کی گئی ہے، اور عارف حبیب کنسورشیم نے اسے 135 ارب روپے میں خرید لیا ہے۔ ایمل ولی خان نے اس موقع پر کہا کہ اسٹیل مل، ریلوے اور قومی ائیرلائن کی تباہی کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے اور نجکاری ملک کے لیے بہتر حل ثابت ہو سکتی ہے۔
