فیصل کریم کنڈی، گورنر خیبرپختونخوا، نے وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی افغانی اگر پاکستان آنا چاہتا ہے تو اسے ویزا حاصل کرنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ہمیشہ مسائل کو سیاسی طور پر حل کرتی ہے اور کبھی بھی اداروں کے خلاف بات نہیں کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیاسی مسائل پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں، اور ماضی میں مختلف سیاسی جماعتوں کی قیادت جیلوں کا سامنا کر چکی ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال سب کے سامنے ہے، اور صوبے کو دہشت گردی کے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کو واپس جانا چاہیے کیونکہ کچھ افغان باشندے دہشتگردی میں ملوث ہیں۔
گورنر نے خبردار کیا کہ اگر صوبے میں دہشتگردی بڑھی تو کاروبار متاثر ہوں گے، اور ملکی معیشت پر بھی دباؤ آئے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان میں داخل ہونے کے لیے ویزا لازمی ہے، تاکہ ملک میں قانون اور سکیورٹی برقرار رہے۔
انہوں نے اس کے علاوہ بھارت کے ساتھ حالیہ معرکوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو 4 دن میں شکست دی اور دنیا نے پاکستان کے جوابی اقدامات دیکھے۔ آج دنیا پاکستان سے کاروباری اور دفاعی معاہدے کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، جس سے ملکی سکیورٹی اور معیشت مضبوط رہتی ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا کا موقف ہے کہ قانون کی پاسداری، سکیورٹی، اور سیاسی مسائل کے پرامن حل کے بغیر ملک میں استحکام ممکن نہیں، اور اس مقصد کے لیے افغان شہریوں کی آمد صرف ویزا کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
