صحت

چھپکلی کی جلد سے متاثرہ بھوک لگانے والاکیپسول

دنیا میں پہلی بار چہرے کا ٹرانسپلانٹ کامیابی سے انجام دے دیا گیا

بوسٹن: سائنسدانوں نے چھپکلی کی جلد سے متاثر ہوکر ایک ایسا کیپسول بنایا ہے جو مریضوں کی بھوک جگاسکتا ہے۔اسے کھائے جانے والے ’الیکٹروسیوٹیکل کیپسول‘ کانام دیا گیا ہے جو معدےمیں اینڈوکرائن خلیات (سیلز) کو سرگرم کرکے بھوک لگانے والے ہارمون ’گریلن‘کا اخراج ممکن بناتا ہے۔ ہارمون ہمارے نروس سسٹم کو جگا کر بھوک کا احساس دیتا ہے۔بعض مریضوں میں اینڈوکرائن خلیات کی یہ خاصیت ختم ہوجاتی ہے اور اسی کی مدد کے لیے کیپسول بنایا گیا ہے۔ اسے میسا چیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی)، نیویارک یونیورسٹی، اور دیگر اداروں نے بنایا ہے۔ اس کے لیے آسٹریلیا کی کانٹے دار چھپکلی کو دیکھا گیا۔ اس کی جلد پر خاص خدوخال بنے ہوتے ہیں۔ جلد کی بنا پر یہ پانی کے ذرات کو اپنی جانب کھینچتی ہے۔اس کیپسول کو فلیش یعنی ’فلوئیڈ وکنگ کیپسول فاردی ایکٹو اسٹیمیولیشن اند ہارمون ماڈیولیشن‘ کا نام دیا ہے۔ جس میں برقیات کے علاوہ بیرونی سطح کو اسکرو کی طرح دھاری دھاربنایا گیا ہے۔ کیپسول کا اوپری سرا پانی کو کشش کرتا ہے جبکہ نچلا حصہ پانی کو بھگاتا اور دور کرتا ہے۔ اس طرح یہ آنتوں کی سطح کو چھولیتا ہے۔اگلے مرحلے میں یہ ہلکی برقی رو خارج کرکے اینڈوکرائن خلیات کو سرگرم کرتا ہے۔ اس طرح خلیات سے ہارمون خارج ہونے لگتا ہے۔اسے خنزیروں پر آزمایا گیا تو صرف 20 منٹ میں اس نے کام شروع کردیا اور گریلن ہارمون خارج ہونے لگا۔ اپنا کام کرکے کیپسول ازخود جسم سے خارج ہوجاتا ہے۔ماہرین پرامید ہیں کہ کیپسول کی انسانی آزمائش صرف تین برس میں شروع کی جاسکتی ہے۔

Leave feedback about this

  • Quality
  • Price
  • Service

PROS

+
Add Field

CONS

+
Add Field
Choose Image