پلاسٹک سرجری حالیہ برسوں میں تیزی سے مقبول ہوئی ہے جو افراد کو اپنی ظاہری شکل کو بہتر بنانے اور مبینہ طور پر خود اعتمادی کو بڑھانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ اگرچہ جسمانی تبدیلیاں قابل ذکر ہو سکتی ہیں لیکن ذہنی صحت پر پلاسٹک سرجری کے منفی اثرات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔اگرچہ زیادہ تر لوگ اپنے احساس کمتری کو کم کرنے کی امید میں پلاسٹک سرجری کرواتے ہیں تاہم اس کا ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات کا ایک تاریک پہلو بھی ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پلاسٹک سرجری کروانے کے بعد بہت سے لوگ ذہنی صحت کی منفی علامات کا تجربہ کرتے ہیں۔ماہرین نے بتایا کہ ایسے افراد جنونیت سے متعلق نفسیاتی مسائل (OCD)، ڈپریشن، اضطراب جیسے کہ غیر حقیقی توقعات، جسم کی ظاہری خرابی، آپریشن کے بعد عدم اطمینان یا سماجی دباؤ کا سامنا کرسکتے ہیں۔تاہم یہ بھی نوٹ کرنا ضروری ہے کہ کسی شخص کے کاسمیٹک سرجری کا انتخاب کرنے سے پہلے اس میں ذہنی پریشانی کی علامات موجود ہو سکتی ہیں اور بعض اوقات یہی احساسات کسی شخص کو جسمانی طور پر اپنا ظاہر بدلنے پر اکساتے ہیں۔ اگرچہ اس سے بعض اوقات کسی شخص کو اپنے بارے میں بہتر محسوس کرنے میں مدد مل سکتی ہے لیکن ایسے اوقات بھی ہوتے ہیں جب ایسا شخص باطنی طور پر بُرا محسوس کر سکتا ہے۔
Leave feedback about this