صحت

پروسٹیٹ کینسر کے لیے نیا خون کا ٹیسٹ وضع

پروسٹیٹ کینسر کے لیے نیا خون کا ٹیسٹ وضع

لندن: سائنس دانوں نے پروسٹیٹ (غدود مثانہ) کینسر کے لیے ایک خون کا ٹیسٹ وضع کیا ہے جو ہزاروں مردوں کو غیر ضروری بائپسی (حیوی تشخیص) سے بچا سکے گا۔ماہرین کے مطابق یہ کامیابی اس بیماری کی تشخیص کے لیے مدد کرے گی۔ برطانیہ میں پروسٹیٹ کینسر مردوں میں کینسر کی سب سے عام قسم ہے۔ وہ حضرات جو اپنے جنرل فزیشن کے پاس جاتے ہیں اور ان میں بیماری کی علامات ہوتی ہیں، ان کا پی ایس اے نامی بلڈ ٹیسٹ کیا جاتا ہے جن کے نتائج ممکنہ طور پر غلط بھی ہوسکتے ہیں۔اس نئے طریقے سے 210 افراد (جن کے پروسٹیٹ کینسر میں مبتلا ہونے کا شک تھا) میں 91 فی صد مثبت کیسز کی تشخیص ہوئی۔ وہ حضرات جو اس بیماری میں مبتلا نہیں تھے ان کے حوالے سے غلط نتائج کی تعداد صفر تھی۔ لہٰذا اس نئے طریقے سے ہزاروں افراد تکلیف دہ بائپسی یا ایم آر آئی اسکین سے بچ سکتے ہیں جن کے نتائج میں مغالطہ ونے کا امکان ہوسکتا ہے۔یہ نئی مائع بائپسی خون میں موجود پروسٹیٹ کینسر کی رسولی کے خلیے حاصل کر کے کام کرتی ہے۔بھارت اور امپیریل کالج لندن کے محققین پر مشتمل ایک ٹیم نے اس بلڈ ٹیسٹ کو ان حضرات پر آزمایا جن میں اس کینسر میں مبتلا ہونے کی علامات (جیسے کہ غدود یا مثانے کا بڑا ہونا) موجود تھے۔ان حضرات میں ایک تہائی تعداد میں افراد پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص ہوئی جبکہ دو تہائی کی پروسٹیٹ کی حالت میں معمولی سا بگاڑ تھا۔

Leave feedback about this

  • Quality
  • Price
  • Service

PROS

+
Add Field

CONS

+
Add Field
Choose Image