اسلام آباد: اسٹیٹ بینک کے تحت گھٹتے ہوئے زرمبادلہ ذخائر کے عین درمیان ملک کے بیرونی قرضوں اور ان پر سود کی ادائیگی کیلئے رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی تین ارب ڈالرز درکار ہونگے۔ایک متعلقہ اہم پیشرفت کے تحت پاکستانی حکام نے چین کی جانب سے دو ارب ڈالر سیف ڈپازٹ میں ملنے کی تصدیق کردی ہے۔گذشتہ دس مارچ تک پاکستان کے زرمبادلہ کا حجم چار ارب تیس کروڑ ڈالرز تھا، آئی ایم ایف اگر پاکستان کو قرضے کی قسط ادا کرنے میں لیت ولعل سے کام لیتا رہا تومالی انتظام کیلئے پلان ہی مرتب کرنا ہوگا۔ رابطہ کرنے پر وزارت خزانہ کے ایک اعلیٰ افسر نے کہا اگر پلان اے نے کام نہ کیا تو پلان بی مرتب کیاجائیگا۔دستیاب تفصیلات کے مطابق پاکستان کو قرضوں اور سود کی مد میں ادائیگی کیلئے اپریل2023 میں اکتیس کروڑ60 لاکھ ڈالرز ادا کرنے ہیں۔