واشنگٹن :نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہیکہ سڑک پر موجود ٹریفک کا شور قدرتی آوازوں کے مثبت اثرات کو نقصان پہنچا کر لوگوں کے ذہنی تنا اور بے چینی میں اضافہ کر سکتا ہے۔ماضی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چڑیوں کی چہچہاہٹ اور دیگر قدرتی آوازیں بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن اور سانس میں تیزی کو قابو کر سکتی ہیں۔برطانوی محققین نے اپنے مطالعے میں لوگوں کو قدرت سے آنے والی آوازیں اور ٹریفک کے شور کے تین منٹ طویل ٹیپ سنانے سے پہلے اور بعد میں ان کے فوائد، نقصانات اور لوگوں کے مزاج پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا۔
مطالعہ بتاتا ہے کہ قدرتی آوازیں ذہنی تنا اور بے چینی کو کم کر سکتی ہیں اور انسانوں کے سبب پیدا ہونے والی آوازیں جیسے کہ ٹریفک کا شور، ان آوازوں کے ممکنہ مثبت اثرات کو ختم کر سکتی ہیں۔ اس لیے شہروں میں ٹریفک کو کم کرنا لوگوں کے مثبت اثرات کے تجربے کے لیے ضروری ہے۔یہ مطالعہ یونیورسٹی آف دی ویسٹ انگلینڈ اور بیٹ کنزرویشن ٹرسٹ نے مشترکہ طور پر کیا جس کے نتائج جرنل PLOS ONE میں شائع ہوئے۔ جب شرکا کو قدرتی آوازیں سنائی گئیں تب ان میں ذہنی تنا اور بے چینی کم ہوئی اور ان کا مزاج بہتر ہوا۔ لیکن ٹیپ میں ٹریفک کی آوازیں شامل کرنے کے بعد ان قدرتی آوازوں کے فوائد محدود ہوگئے۔
صحت
ٹریفک کا شور ذہنی تناؤ اور بے چینی میں اضافہ کر سکتا ہے، ماہرین
- by web_desk
- دسمبر 1, 2024
- 0 Comments
- 33 Views
- 2 دن ago
Leave feedback about this