لاہور: ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نئی گاڑی کی خوشبو لوگوں کے کینسرمیں مبتلا ہونے کے خطرات میں اضافہ کر سکتی ہے۔ہارورڈ اور بیجنگ انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے سائنس دانوں نے 12 دنوں تک باہر کھڑی نئی گاڑیوں کے اندر موجود ہوا کا جائزہ لیا۔جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آئی کہ گاڑیوں میں کینسر کا سبب بنے والے کیمیکل فارمل ڈی ہائیڈ کی مقدار چینی قومی حفاظتی معیار سے 35 فیصد زیادہ تھی۔ گاڑی کی اندرونی فضا میں ایک اور کارسِنوجِن(کینسر کا سبب بننے والا مادہ) ایسیٹل ڈی ہائیڈ کی مقدار بھی تعین کردہ حفاظتی حد سے زیادہ یعنی 61 فی صد پائی گئی۔ماہرین کو معلوم ہوا کہ گاڑی میں روزانہ ڈیڑھ گھنٹہ گزارنے والے تعین کردہ حفاظتی حد سے زیادہ مقدار میں فارمل ڈی ہائیڈ اور ایسیٹل ڈی ہائیڈ کی زد میں آتے ہیں۔تحقیق میں یہ بات بھی علم میں آئی کہ گرم موسم کے دوران ان خطرناک کیمیا کی سطح میں اضافہ بھی ہوجاتا ہے۔جرنل سیل رپورٹس فزیکل سائنس میں شائع ہونے والے مقالے میں سائنس دانوں نے لکھا کہ یہ مشاہدات گاڑی کے اندر موجود کیمیا کی منتقلی اور اخراج کے نظام کے متعلق فہم کو بڑھاتے ہیں۔سائنس دانوں نےخبردار کیا ہے کہ نئی گاڑی سے آنے والی خوشبو در اصل ڈیش بورڈ، اسٹیئرنگ وہیل اور سیٹوں سے نکلنے والے خطران کیمیا کا زہریلا مرکب ہوتی ہے۔
Leave feedback about this