پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان قاتلانہ حملے میں بچ جانے کے ایک دن بعد “تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں”۔
سابق وزیراعظم کو جمعرات کو وزیر آباد میں پی ٹی آئی کے ’حقیقی آزادی مارچ‘ کی قیادت کرتے ہوئے اپنے کنٹینر پر مسلح حملے کے بعد ان کی ٹانگ میں گولی لگ گئی۔
واقعے میں ایک شخص جاں بحق جب کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے قریبی حلقے سے تعلق رکھنے والے سینیٹر فیصل جاوید، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، احمد چٹھہ اور عمران یوسف سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
پی ٹی آئی کے رہنما اور پنجاب حکومت کی ترجمان مسرت جمشید چیمہ نے کہا، “اللہ تعالی کا شکر ہے، عمران ہر لمحے کے ساتھ تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ اللہ تعالی نے مسلم دنیا کے مقبول ترین رہنما کو نئی زندگی دی ہے”۔
عمران کے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال (SKMCH) میں پارٹی کی سینئر قیادت کے اجلاس کی صدارت بھی متوقع ہے، جہاں وہ علاج کے لیے داخل ہیں۔
“نماز جمعہ کے بعد، عمران شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال (SKMCH) میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کریں گے اور پارٹی کی ‘حقیقی آزادی موومنٹ’ کے مستقبل کی حکمت عملی پر غور کریں گے۔ پی ٹی آئی کے تمام کارکنان اور حامی اگلے کال کے لیے تیار رہیں۔ پارٹی کے چیئرمین کا،” چیمہ نے مزید کہا۔