سائفر پر آڈیو لیکس اور کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے فیصلے کے تناظر میں ایف آئی اے نے سابق سیکریٹری خارجہ سہیل محمود کو تفتیش کے لیے طلب کر لیا، اس کے ساتھ ساتھ سابق وزیر اعظم عمران خان کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کو بھی ایک بار پھر طلبی کا نوٹس جاری کر دیا گیا، دونوں کو 28 اکتوبر کو تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کے لیے ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبی کے لیے جاری نوٹس میں سہیل محمود کو 28 اکتوبروالے دن 12 بجے ایف آئی اے انسداد دہشتگردی ونگ ہیڈ کواٹر میں تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کا کہا گیا ہے، جبکہ سابق وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری محمد اعظم خان کو بھی 28 اکتوبر کے لیے ہی ایک بار پھر طلبی کا دوسرا نوٹس بھیجا گیا ہے۔
اس سے پہلے اعظم خان کو 25 اکتوبر کے لیے طلب کیا گیا تھا لیکن وہ حاضر نہ ہوئے اور ان کی طرف سے ایف آئی اے کو پیغام بھیجا گیا تھا کہ فیملی کے ساتھ بیرون ملک ہوں، 15 نومبر تک پاکستان واپس آ جاؤں گا، سو اس کے بعد کی تاریخ رکھی جائے، پھر ہی ممکن ہو گا کہ تفتیشی کمیٹی کے سامنے پیش ہو جاؤں، تاہم ایف آئی اے نے اعظم خان کو طلبی کا دوسرا نوٹس 28 اکتوبر کے لیے جاری کیا ہے۔
Leave feedback about this