تازہ ترین

خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت میں بارشوں تباہی، اموات کی تعداد80 ہوگئی

خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت میں بارشوں تباہی، اموات کی تعداد70 ہوگئی

مظفر آباد، باجوڑ، گلگت، مانسہرہ:شدید بارشوں، کلاڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں نے آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں تباہی مچا دی، مختلف واقعات میں مجموعی طور پر80 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ درجنوں زخمی اور متعدد تاحال لاپتہ ہیں۔پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے حالیہ بارشوں، لینڈ سلائیڈنگ اور کلاڈ برسٹ سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق قبائلی ضلع باجوڑ کے سلارزئی اور جبراڑئی میں کلاڈ برسٹ اور آسمانی بجلی گرنے سے سب سے زیادہ نقصان ہوا، مختلف واقعات میں کم از کم 21 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے، کئی مکانات ملیامیٹ ہو گئے اور متعدد دیہات زیرِ آب آ گئے ہیں، ریسکیو 1122 اور مقامی افراد امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں جبکہ 7 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بٹگرام اور مانسہرہ کے سرحدی گاں نیل بند میں بادل پھٹنے کا واقعہ جمعرات کی رات تقریبا 3 بجے پیش آیا جس کے نتیجے میں 3 سے 4 گھر بہہ گئے۔اسسٹنٹ کمشنر محمد سلیم خان کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 18 ہو گئی ہے، مقامی افراد، ریسکیو اہلکار، ریونیو عملہ اور الخدمت فانڈیشن کے رضاکار ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔اس سے قبل اسسٹنٹ کمشنر بٹگرام محمد سلیم خان نے بتایا تھا کہ ریسکیو 1122 اور ریونیو عملہ ملکال گلی پہنچ چکا ہے جہاں سے 10 لاشیں برآمد کی گئی ہیں جن میں 6 مرد، 2 خواتین اور ایک بچی شامل ہیں۔وی سی ملکال گلی کے مقامی شخص نور قدیم شاہ نے بتایا کہ دیہاتیوں نے دودھ پتی اور تھوہر کے علاقوں سے 9 لاشیں نکالی ہیں جبکہ تقریبا 20 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں سیلابی صورتحال کے باعث چھوٹے لکڑی کے پیدل چلنے کیلئے بنائے گئے پل بہہ گئے ہیں، 10 سے 15 مویشی ہلاک ہوئے ہیں جبکہ رابطہ سڑکیں اور بجلی پیدا کرنے والے ٹربائن بھی نقصان کا شکار ہوئے۔انہوں نے مقامی دعوں کی تردید کی کہ رابطہ پل، سڑکیں یا مقامی بجلی پیدا کرنے والے ٹربائن بہہ گئے ہیں، ریونیو عملہ اور ریسکیو 1122 موقع پر موجود ہیں اور وی سی ملکال گلی سے بٹگرام نندیاری نالہ تک دریا میں درمیانے درجے کی طغیانی کی صورتحال ہے۔
سیلابی ریلے سے شملائی مندروالی کے مقام پر اب تک 10 لاشیں ندی سے برآمد کر لی گئی ہیں جبکہ مزید افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو 1122 کی ٹیمیں، پولیس اور مقامی رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ضلع مانسہرہ کے علاقے بسیاں میں سیلابی ریلے میں ایک کار بہہ گئی جس میں سوار 6 افراد میں سے 3 جاں بحق ہو گئے جبکہ 3 کو زندہ بچا لیا گیا۔
پولیس کے مطابق علاقے میں کئی مکانات تباہ اور بڑی تعداد میں مال مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔
دریں اثنا دیر لوئر کے علاقے میدان سوری پا میں مکان کی چھت گرنے سے بچوں اور خواتین سمیت کئی افراد ملبے تلے دب گئے، ریسکیو ٹیم شدید بارش، سیلابی ریلوں، دشوار گزار اور خراب راستے کے باجود 3 گھنٹے کا راستہ پیدل طے کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔
ریسکیو 1122 اور مقامی لوگوں نے اب تک 7 افراد کو ملبے تلے سے نکالا جن میں سے 5 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے ہیں۔گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں سیلاب سے 10 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، ضلع غذر میں 8 جبکہ دیامر میں 2 بہن بھائی جاں بحق ہوگئے، کئی مقامات پر شاہراہیں بند اور بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی تاہم بعض راستے بحال کر دیئے گئے ہیں۔
آزادکشمیر میں طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے 8 افراد جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے ہیں، متعدد پل، رابطہ سڑکیں اور مکانات تباہ ہو گئے، وادی نیلم میں کلاڈ برسٹ سے کئی پل اور گیسٹ ہاسز بہہ گئے جبکہ سینکڑوں سیاح محصور ہو گئے ہیں جن میں سے کئی کو نکال لیا گیا ہے۔
سوات کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی جس کے باعث پانی گھروں میں داخل ہو گیا، اسلام پورہ روڈ شگئی میں متعدد گاڑیاں برساتی پانی میں پھنس گئیں، شگر میں گلیشیئر پگھلنے سے سیلاب کے باعث متعدد دیہات متاثر ہو گئے، ریلے میں بہہ کر ایک نوجوان سمیت 10 افراد جاں بحق جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے۔ضلعی انتظامیہ سوات کے مطابق دریاں اور برساتی نالوں میں طغیانی کے باعث پانی گھروں میں داخل ہو گیا، مختلف سکولوں میں پھنسے 900 بچوں کو اور گھروں میں محصور خواتین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

 

Leave feedback about this

  • Quality
  • Price
  • Service

PROS

+
Add Field

CONS

+
Add Field
Choose Image