منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے ججز کی تعیناتی کا طریقہ کار طے ہوچکا ہے، اسے برقرار رکھا جائے، آئینی ترمیم کے مسودے میں بہت سے پہلو ہیں جن پر مشاورت کی ضرورت ہے۔ حافظ نعیم نے کہا کہ دو کروڑ سے زائد بچے سکولوں سے باہر ہیں، حکومت سکولوں کی نجکاری کر رہی ہے، وہ کیا چاہتے ہیں؟ وہ کوئی کام نہیں کریں گے۔ پہلے بھی سرکاری سکولوں میں بچے پڑھتے تھے، نجکاری ایک اسکینڈل ہے۔ جس کی جماعت اسلامی اجازت نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا کہ یہ آئینی ترمیم جس انداز میں لائی جا رہی ہے وہ اس طرح ہے کہ پارلیمنٹ کو ربڑ سٹیمپ بنایا جا رہا ہے، ارکان پارلیمنٹ کو یرغمال بنایا گیا ہے اور آئینی ترمیم کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش میں دھمکیاں دی گئی ہیں۔
Leave feedback about this