سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایف آئی اے نوٹسز اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کے کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کو ہٹایا جائے۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ سماعت کر رہا ہے۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے آئی جی اسلام آباد پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی جرم کی ریکارڈنگ موجود ہے، کیا ان ملزمان کو ٹریس نہیں کر سکے؟ جناب اٹارنی جنرل صاحب یہ کیسا آئی جی ہے؟ ان آئی جیز کو ہٹا دیا جائے، 4 سال ہو گئے اور کب تک چاہتے ہیں؟ کیا آپ کو 4 سنچریوں کی ضرورت ہے؟
Leave feedback about this