غزہ:غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں کم از کم 82 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔یہ حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب ایک ممکنہ جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری ہیں، اور فلسطینیوں کو جبرا رفح منتقل کرنے کے اسرائیلی منصوبے پر عالمی سطح پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
مرکزی غزہ کے علاقے دیر البلح میں ایک انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا، جہاں غذائی امداد کے حصول کے لیے قطار میں کھڑے افراد پر اسرائیلی فضائی حملہ کیا گیا، اس حملے میں کم از کم 15 افراد شہید ہوئے، جن میں 9 بچے اور 4 خواتین شامل ہیں، اس حملے میں کم از کم 30 افراد زخمی ہوئے جن میں 19 بچے ہیں۔
متاثرہ افراد بچوں کے لیے خوراک حاصل کرنے کے لیے قطار میں کھڑے تھے جب اچانک فضا سے بمباری کی گئی، زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں نے غزہ میں انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور اسرائیل سے فوری جنگ بندی اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابلِ تصور ظلم قرار دیا اور کہا کہ یہ وہ ظالمانہ حقیقت ہے جس کا سامنا آج غزہ کے شہریوں کو ہے، جہاں کئی ماہ سے ناکافی امداد فراہم کی جا رہی ہے اور فریقین عام شہریوں کے تحفظ کی بنیادی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے ہیں۔
Leave feedback about this