مسلم لیگ ن کے سیکریٹری جنرل اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان حالیہ واقعات کے خود ذمہ دار ہیں، عدالتیں انہیں طلب کرتی ہیں وہ پیش نہیں ہوتے۔ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کو گرفتار کرنا ہوتا بہت پہلے کر لیتے، ہم سیاسی انتقامی ایجنڈے پر یقین نہیں رکھتے، عدالت نے وارنٹ جاری کیے، پولیس افسران تعمیل کے لیے پہنچے، پولیس نہتی تھی، اسے بدترین غنڈہ گردی کا سامنا کرنا پڑا۔احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پولیس پر پتھراؤ اور پیٹرول بموں سے حملہ کیا گیا، لندن پلان یہ نہیں ہو سکتا کہ عمران خان عدالت کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک شخص اپنی ضد اور انا کے خاطر اداروں کو یرغمال بنائے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو ویل کم، بات چیت کے لیے وہ آئین و قانون یرغمال نہیں بنا سکتے، ان کو چاہیے عدالت کے احکامات پر عمل کریں، الیکشن کی آئینی مدت نومبر 2023 ہے، عمران خان نے پنجاب اور کے پی اسمبلی جمہوری سوچ کے تحت نہیں توڑی۔ان کا کہنا ہے کہ عمران نے موجودہ سیاسی نظام کو بٹھانے کے لیے سیاسی خودکش بمبار کی طرح اپنی دو حکومتیں توڑیں، جو سپریم کورٹ نے عجلت میں فیصلہ دیا ہے، اس کے بڑے مضمرات ہیں، الیکشن کمیشن کا فرض ہے اس کا جائزہ لے، قومی اسمبلی الیکشن سے 6 ماہ پہلے پنجاب میں حکومت بٹھائیں گے تو اس کا مطلب ہے قومی اسمبلی کے انتخابات کو ہمیشہ کے لیے پنجاب حکومت کے تسلط میں دے دیا۔

Leave feedback about this