اسلام آباد(ضیاء الرحمان ، اعظم خان، تصاویر شیخ حبیب)وفاقی وزیر برائے تعلیم راناتنویر حسین نے کہا ہے کہ روز نیوز ایکسل ٹی وی ملک سے نا خواندگی مٹانے کیلئے بھر پور کردار ادکرے گا، اس کو بہت پہلے مارکیٹ میں آجانا چاہئے تھا، فاصلاتی نظام تعلیم کی اہمیت کرونا کے دنوں میں بڑھی ہے، اور یہ ایس کے نیازی کا ایک ایسا آئیڈیا ہے جس کی پوری قوم پذیرائی کرے گی، یہ بات انہوں نے روز فیملی میں شامل ہونے والے تیسرے ٹی وی چینل روز ایکسل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، روز ایکسل ٹی وی کے ذریعے فاصلاتی نظام تعلیم کو اپنا یا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ایس کے نیازی اس ملک کا بہت بڑا اثاثہ ہیں، ان کے چینل سے شرافت ، سادگی ، اسلام ، پاکستان اور افواج پاکستان سے محبت کی جھلک واضع نظر آتی ہے ، میں جب بھی روز ٹی وی دیکھتا ہوں تو مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میں کسی اچھی جگہ بیٹھ گیا ہوں، موجودہ دور کے ٹی وی چینلز معاشرے کو اسلامی اقدا ر سے دور لیکر جا رہے ہیں، مگر ایس کے نیازی نے اپنی اسلامی روایات کو برقرار رکھنے کا سلسلہ رکھا ہوا ہے ، انہوں نے کہا کہ ایس کے نیازی زندگی کے تمام میدانوں میںکامیابی حاصل کی ہے ،اور انشاء اللہ اس میدان میں بھی وہ کامیاب ہونگے ، انہوں نے کہا کہ ملک میں نا خواندہ افراد کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کیلئے ورلڈ بینک کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے ، انہوں نے کہا کہ اسلام آباد وفاقی دار الحکومت ہے مگر اب یہاں بھی سو فیصد خواندگی کا تناسب نہیں حاصل کر سکے ، انہوں نے کہا کہ جب بیورو کریسی سے تعلیمی پسماندگی کا پوچھا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں اس کی وجہ بھی بیورو کریسی ہے ، انہوں نے کہا کہ تعلیم کو عام کرنے کیلئے یونیورسٹیاں ملک بھر میں گھمبیوں کی طرح اگ آئی ہیں، مگر کوالٹی آف ایجوکیشن نہیں رہی، جس کی بنا پر میں نے نئی یونیورسٹیوں کے قیام پر پابندی لگا دی ہے ، مگر ایس کے نیازی جب بھی نئی یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کریں گے تو میں ان کے ساتھ کھڑا دکھائی دوں گا، انہوں نے کہا کہ روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی تعلیم کا حصول بھی بہت ضروری ہے ، کیونکہ اس کی بدولت معاشرے سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو جا تا ہے ، انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت کیلئے بہتر اور معیاری انسٹی ٹیوٹ کا ہونا بہت ضروری ہے ، کیونکہ جب تک استاد کی تربیت نہیں ہو گی اور قابل نہیں ہو گا، اس وقت تک ہم اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکتے ، وفاقی وزیر نے کہاکہ بیرون ممالک آپ جائیں تو ہر شعبے میں بھارت چھایا ہوا ہے جبکہ ہمارے پاکستانی ڈرائیورز اور ویٹرز کی جاب کرتے دکھائی دیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ بہت جلد چیزیں بہتری کی طرف جانا شروع ہو جائیں گی، تقریب کے مہمان خصوصی مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق رکن اسمبلی کیپٹن (ر)صفدر نے کہا کہ سردار خان نیازی کے ساتھ میرا رشتہ بھائیوں کی طرح ہے ، انہوں نے روز ایکسل ٹی وی کے ذریعے تعلیمی فروغ کا جو منصوبہ شروع کیا ہے وہ پاکستان میں تعلیمی انقلاب لیکر آئے گا، گلگت بلتستان ،کوہستان، کوئٹہ، بلوچستان اور ملک کے دور درازعلاقوں میںبیٹھے ہوئے نوجوان جو علم حاصل نہیں کر سکتے ، اب ان کیلئے علم آسان ترین ہو جائے گا، انہوں نے کہا یہ ٹی وی چینل علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے آگے نکلے گا، انہوں نے کہا کہ ہماری مائیں ہمیں ٹی وی دیکھنے سے منع کرتی تھیں، اور کہتی تھیں کہ بیٹا تہجد کا وقت ہو گیا ہے اب ٹی وی بند کر دیں، اب مائیں خود کہیں گی کہ بیٹا روز ایکسل ٹی وی کے سامنے بیٹھو اور علم حاصل کرو، انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے تعلیم کے فروغ کیلئے ایک جامع پروگرام شروع کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ ہم اپنے ڈیفنس بجٹ میںکٹوتی کر کے تعلیم پر لگائیں گے اور ان کا یہ اعلان ان کیلئے خطرناک ثابت ہوا، ایس کے نیازی نے بھی ایک بہت مشکل پروگرام شروع کیا ہے مگر مجھے امید ہے کہ وہ اس میں بھی کامیاب ہونگے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک لکھاری کی زندگی بہت مشکل ہے ،ا س پر ہر طرف سے دبائو ڈالا جاتا ہے لیکن اگر وہ اپنی ڈھن کا سچا ہو تو کسی دبائو کو خاطر میں نہیںلاتا، اور ایس کے نیازی کو نہ تو کبھی کسی کا لالچ رہا ہے اور نہ ہی یہ کوئی دبائو خاطر میں لائے ہیں، انہوں نے کہا کہ فوج کی ایک اچھی بات یہ ہے کہ اگر یہ کسی علاقے میں جائیںتو اپنا سکول ساتھ لیکر جاتی ہے ، میں نے فوجی زندگی بھی دیکھی، سول بیورو کریٹ بھی رہا اور آج کل بغاوت کے مقدمات بھگت رہا ہوں، انہوں نے کہ بد قسمتی سے ہم نے ہر چیز حکومت پر ڈال دی ہے ، مگر خود نہیں سوچا کہ ہمیں اچھے کاموں میں حکومت کی مدد کرنی چاہئیے، انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت کا دارو مدار زراعت پر ہے ، زرعی بینک کھاد ، بیج ، ٹریکٹر کی خریداری کیلئے قرضے فراہم کرتا ہے ، مگر کسی بینک نے یہ نہیں سوچا کہ ہم تعلیمی ادارے بنانے کے خواہش مند نوجوانوں پر پر سرمایہ کاری کریں اور انہیں قرضے فراہم کریں تاکہ وہ نئی یونیورسٹیاں اور کالجز بنائیں تاکہ حکومت پر پڑنے والا بوجھ کم ہو ، کیپٹن صفدر نے کہا کہ وہ ملک کیسے ترقی کرے گا جو اپنی تعلیم پر صرف دو فیصد بجٹ خرچ کرتا ہوِ، انہوں نے کہا کہ حضور پاک ۖ نے تعلیم کے حصول پر بہت زور دیاہے اور کہا ہے کہ علم کا حاصل کرنا ہر مرد و عورت پر فرض ہے ، پی ایچ ڈی کرنا ، ڈاکٹر بننا ، وکیل بننا تعلیم نہیں ہے ، بلکہ اصل تعلیم اچھا انسان بننا ہے ، انہوں نے کہا کہ جب میں سول سروس میں تھا تو میں جہاں بھی جاتا وہاں پر کتب بینک بناتا ، جہاں آنے والی کتابیں ہم مستحق طلباء کو مفت مہیا کرتے ، انہوں نے کہا نئی نسل کو معاشرتی تعلیم دینے کی ضرورت ہے،ا سلام نے عورت کو جو حقوق دیئے ہیں وہ کسی اور مذہب نے نہیں دیئے ، کون سا مذہب ایسا ہے جو کہتا ہو کہ ماں کے قدموں میں جنت ہے ، انہوں نے کہا ہمارا المیہ یہ ہے کہ معاشرے میں ممتاز مقام حاصل کرنے کیلئے ہمیں انگریزی کی تعلیم ضرور حاصل کرنا پڑتی ہے ، اس لئے اس دور میں ترقی کے حصول کیلئے انگریزی زبان پر دسترس حاصل کرنا بھی بہت ضروری ہے ، انہوں نے کہ کہ آئیں پاکستان میں آگاہی پروگرام شروع کریں، انہوں نے کہ اگر میں تعلیم حاصل نہ کرتا تو دنیا مجھے کیپٹن صفدر کے نام سے نہ جانتی ، انہوں نے کہا میں آج ڈینٹل ، پینٹر ، مکینک بنا ہوتا، انہوں نے کہا کہ ایس کے نیازی پاکستان کی آنے والی نسلوں کی خدمت کررہے ہیں، اور اس کا اجر انہیں اللہ کی ذات دے گی، انہوں نے کہا کہ میں یہ بات بڑے فخر سے کہہ رہاہوں کہ ایس کے نیازی کسی دروازے پرجاکر اشتہارات نہیںمانگتا، وہ بچوں کو دین کی طرف راغت کررہاہے ، ان کی اخلاقی تربیت کررہا ہے ، ان کے ٹی وی چینلز جرآت مند ٹی وی چینل ہیں، اور ہمیں ان پر فخر ہے ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معروف دانشور محقق استاد سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں عزت انسان کے منصب کو دیکھ کر کی جاتی ہے مگر اصل عزت انسانی اقدار کے حوالے سے ہوتی ہے ، کہا جاتاہے کہ یہ شخص فلاں جامع کا فارغ التحصیل ہے ، فلاں ادارے سے پڑھا ہے مگر بنیادی حقیقت یہ ہے کہ سب سے بڑی جامع آغوش مادر ہوتی ہے ، گھر کا ماحول درسگاہ ہوا کرتا ہے ، اگر وہ درسگاہ انسان کے اندر وہ کیفیت پیدا نہیں کرتی جو انسانیت کیلئے ہو تو پھر بڑے بڑے ادارے بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتے ، سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ آج ہمیں اخلاقی اقدار کے پہلو کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ، ایس کے نیازی صاحب جہاں تعلیم کو عام کرنے کا بیڑا اٹھا رہے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ نوجوان نسل کی اخلاقی تربیت کی ذمہ داری بھی اٹھائیں اور قوم کے اخلاق بنانے پر بھی توجہ دیں، انہوں نے کہا کہ ایس کے نیازی کے پہلے ٹی وی چینل بھی معاشرت کی خدمت سرانجام دے رہے ہیں اور لوگوں کی اخلاقیات کو سدھارنے پر توجہ دے رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم ایک غریب اور بیکاری قوم بن چکے ہیں، ہمارے ڈھائی کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، اور وہ چائلڈ لیبرکا حصہ بنے ہوئے ہیں، ہم انہیں سکولوں کی طرف نہیں لے کر جا رہے ، گدائی ہمارے پلے پڑ چکی ہے ، پاکستان اور بھارت ایک دن ہی آزاد ہوئے مگر وہاں پر تعلیم کا تناسب سو فیصد ہے ، ان کے زر مبادلہ کے ذخائر 500ارب ڈالر ہیں، بنگلہ دیش کے زخائر 50ارب ڈالر ہیں، اور ہمارے پاس 6ارب ڈالر ہیں جو سعودی عرب ، چائنہ اور یو اے سی سے مانگ تانگ کے رکھے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ مجھے سردار خان نیازی سے دوستی پر ہمیشہ ناز رکا ہے ، وہ مجھے اپنے استادوں جیسی عزت دیتے ہیں، مجھے علم ہے کہ اس دو ر میں میڈیا ہائوس چلانا کس قدر کٹھن کام ہے ، یہ ٹی وی چینلز اور اخبارات ان کی کمائی کا ذریعہ نہیں ہے ، اس کے باوجود وہ اپنے سٹاف کو بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ روز ایکسل ٹی وی کے ذریعے اورینٹیشن کا سلسلہ بھی جاری رکھنا چاہئے ، اور نوجوان نسل کی اخلاقی تربیت کو سوارنے پر بھی ایس کے نیازی توجہ دیں، ان کے ٹی وی چینلز پہلے سے ہی کار خیر میں مصروف ہیں، معروف سابق بیو روکر یٹ سعید مہدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے ایس کے نیازی کو بڑے قریب سے دیکھا ہے ، میرا اور ان کا رشتہ45سالوں پر محیط ہے ، جب میں ڈی سی پنڈی تھا تو اس وقت ان سے دوستی شروع ہوئی ، یہ نہایت دلیر ،بہادر اور دبنگ شخصیت کے مالک ہیں،جنرل پرویز مشرف کے دور میں جب ہم لوگ زیر عتاب تھے تو میرے ملنے جلنے والوں سمیت میرا رشتہ داروں نے بھی میرے گھر کے سامنے سے گزرنا بند کر دیا تھا، مگر اس وقت بھی ایس کے نیازی صاحب نے ہمارا خیال رکھا اور اس تعلق کو ٹوٹنے نہیںدیا، وہ مجھ سے ملاقات کرنے میرے گھر آیا کرتے ، ان کی ہمت اور دلیری تھی کہ انہوں نے کسی دبائو کو خاطر م یں نہ لایا ،سعید مہدی نے کہا کہ اسلام میں علم کی بہت اہمیت بیان کی گئی ہے اور دنوں کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے اور علم کے تصور کے بغیر اسلام مکمل نہیں، انہوں نے کہا کہ آپ ۖ نے اللہ رب العزت سے دعا مانگتے ہوئے اللہ سے علم مانگا ، اپنی حکومت یا دولت کی وسعت نہیں مانگی ، انہوں نے کہا کہ علم پر جغرافیائی پابندیاں نہیں لگائی جا سکتیں یہ کہیں بھی جا کر حاصل کیا جا سکتا ہے ،ا نہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے اساتذہ کا احترام کرنا چھوڑ دیا ہے ، ان کا احترام بے حد ضرور ی ہے ، انہوں نے کہا کہ ہم سے جدا ہونے والے بنگلہ دیش نے تعلیم میں برتری حاصل کی ، برتھ ریٹ بھی کنٹرول کیا اور حقیقت میں وہ ہم سے آگے ہیں، یہ تب ہی ممکن ہے جب ہم اپنے اساتذہ کا احترام کریں، ایس کے نیازی نے روز ایکسل ٹی وی کے ذریعے جو تعلیم کے فروغ کا بیڑا اٹھایا ہے اللہ انہیں اس میں کامیاب کرے اور یونیورسٹی بنانے کا جو اعلان کیا ہے اس میں بھی انہیں کامیابی عطاء کرے ، سنیٹر ہدایت اللہ خان نے کہا کہ بر صغیر کے مسلمانوں میں غلامی کا پہلو اس لئے آیا کہ انہوں نے تعلیم کے حصول پر توجہ نہ دی ، مسلمان سکالروں نے 1919میں 14سو مدارس قائم کیے ، جن کے اندر رواداری کا درس دیا، انہوں نے کہا کہ ہندو ہم سے اس لئے آگے بڑھا کہ اس نے انگیزی کا علم حاصل کیا اور اپنی نوجوان نسل کو تعلیم کے حصول کی طرف راغب کیا، مگر ہمارے مسلمانوں نے اس طرف توجہ نہیں دی، سردار خان نیازی کا رو ز ایکسل ٹی وی کا اجراء ایک جرات مندانہ اقدام ہے اور تاریخ میں اسے سنہری حروف میںلکھا جائے گا، یہ پاکستان کی آنے والی نسلوں کیلئے بہت بڑا حسان ہو گا، ملک کی معروف ادیب شاعرہ عائشہ مسعود ملک نے کہا کہ میں ایس کے نیازی کو مجید نظامی کے بعد اپنا استاد تصور کرتی ہوں ، انہوںنے مجھ خصوصی طور پر ہدایت کی تھی کہ اپنے شوز میں مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر صاحبان ، پروفیسر حضرات اور سکالرز کو مدعو کیا جائے اور قوم تک ان کے خیالات پہچانے چاہئیں، ان پروفیسر اور سکالرز کو کوئی دوسرا ٹی وی چینل ایک منٹ دینے کیلئے تیار نہیں تھا، مگر ہم نے روز ٹی وی پر پور ا ایک گھنٹہ بیٹھا کر پرگرام کیے ہیں، ایک ایسے وقت میں جب میڈیا کے بڑے بڑے ادارے بند ہو رہے ہیں اس وقت ایک نئے ٹی وی چینل اور وہ بھی ایجوکیشنل ٹی وی کا اجراء بڑے دل گردے کا کام ہے ، اور یہ کام صرف ایس کے نیازی کر سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ ایس کے نیازی کو اپنے استاد کے روپ میں دکھا ہے ، تقریب کے آخر میں روز ٹی وی کی دسویں سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا۔
Leave feedback about this