تازہ ترین

ڈی آئی خان میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش سے تباہی، 8 افراد جاں بحق

ڈی آئی خان میں طوفانی ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش سے تباہی، 8 افراد جاں بحق

,لاہور، اسلام آباد، پشاور:پنجاب،خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارش ہوئی، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے، بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا، مکانات منہدم ,ڈیرہ اسماعیل خان میں طوفان سے تباہی کے نتیجے میں اب تک 8 افراد جاں بحق اور 47 زخمی ہوگئے جبکہ تیز ہواں، آندھی اور بارش کے باعث متعدد دیواریں اور چھتیں گر گئیں، طوفان کی رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی۔ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان عبدالناصر خان نے ضلع میں طوفان سے ہونے والے نقصانات اور جانی نقصان کے سرکاری اعداد و شمار جاری کر دیے۔
رپورٹ کے مطابق طوفان کے نتیجے میں 8 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں سے 5 تحصیل ڈیرہ اسماعیل خان اور 3 تحصیل پہاڑپور سے ہیں جبکہ 47 زخمیوں میں سے 41 کا علاج ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال اور 6 کا میاں محمد ٹیچنگ اسپتال میں جاری ہے۔
زخمیوں میں 3 افراد کی حالت تشویشناک ہے، جو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال میں زیر علاج ہیں جبکہ 18 زخمیوں کو مشاہدے کے لیے مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے، حادثات میں معمولی زخمی ہونے والے 26 افراد کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ اب تک تحصیل کلاچی، درازندہ، پاروہ اور درابن سے کوئی ہلاکت یا زخمی کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اسماعیل خان عبدالناصر خان، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) ڈیرہ اور اسسٹنٹ کمشنر سید ارسلان نے دیر رات تک اسپتالوں کا دورہ کیا اور ریسکیو آپریشنز کی نگرانی کے ساتھ ساتھ زخمیوں کی عیادت کی۔ انہوں نے متاثرین کے لیے فوری طبی امداد اور سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے اسپتال انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کیا۔
ضلعی انتظامیہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز کو مزید تیز کر دیا گیا ہے، اور زخمیوں کو بروقت طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ عوام سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متعلقہ حکام سے فوری رابطہ کریں ۔
طوفان کے باعث درخت جڑوں سے اکھڑ کر سڑکوں پر گر گئے، جس سے ٹریفک متاثر ہوگئی جبکہ گھروں اور عمارتوں پر نصب سولر پینلز بھی ٹوٹ کر گر گئے۔ شدید ہواں کے باعث بجلی کی فراہمی متاثر ہونے سے ضلع تاریکی میں ڈوب گیا۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے مختلف حادثات میں آٹھ افراد کے جاں بحق ہونے پر دلی رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ متاثرہ خاندانوں کو فوری ریلیف اور امداد کی فراہمی کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں، ان حادثات کے زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ متاثرین کے نقصانات کے ازالے اور ان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، صوبائی حکومت متاثرہ خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور ان کی بھر پور معاونت کرے گی۔وزیراعلی نے کہا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں، متاثرین کی امداد کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے

مردان میں بھی بارش کیدوران کمرے کی چھت گرگئی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ 2افراد زخمی ہوگئے، ہری پور اور گرد و نواح میں بھی موسلا دھار بارش ہوئی، ڈیم کے سپیل ویز کھول دیے گئے۔آزاد کشمیر میں مٹی کے تودے گرنے سے 4 گھر منہدم ہو گئے جبکہ ایک مسجد شہید ہو گئی، پنجاب کے مختلف شہروں میں وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے۔
لاہور کے مختلف علاقوں گلبرگ، جیل روڈ، ٹیمپل روڈ، لکشمی چوک، گڑھی شاہو، شاد باغ، مغلپورہ، جلو اور جی او آر میں تیز بارش ہونے سے پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔حافظ آباد، گوجرانوالہ، گجرات، جہلم، چنیوٹ میں بادل برس پڑے، چشتیاں، سانگلہ ہل، چناب نگر میں موسلا دھار بارش سے شہری پریشان ہو گئے، چشتیاں میں تیز آندھی اور بارش سے کھمبے گر گئے، متعدد فیڈرز ٹرپ کر گئے، بجلی اور پانی کی فراہمی تعطل کا شکار ہو گئی۔
اٹک، بہاولنگر، پنڈی بھٹیاں میں وقفے وقفے سے بارش ہو رہی ہے، ایبٹ آباد اور گردونواح میں بارش اور ژالہ باری ہوئی، شاہراہ ریشم تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہے۔اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلادھار بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، بہارہ کہو اٹھال چوک پانی میں ڈوبا رہا، بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہو گیا، کئی گاڑیاں پھنس گئیں۔دریائے گلگت کے بہا میں اضافیکے خدشہ کے پیش نظر دریا سے ملحقہ تمام ہوٹلز کو بند کردیا گیا جبکہ دریا کنارے موجود تعلیمی ادارے پیر کو بند رہیں گے۔
مری میں وقفے وقفے سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے، مختلف مقامات پرلینڈ سلائیڈنگ اورندی نالوں میں طغیانی نے خطرے کی فضا پیدا کردی ہے۔انتظامیہ کے مطابق کوہالہ روڈ اورپتریاٹہ میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے جبکہ کوٹلی ستیاں روڈ اوربائی پاس روڈ بھی ملبے سے بند ہو چکے ہیں۔
ملک بھر میں تیس اگست تک شدید بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا گیا، خیبرپختونخوا میں بارشوں کے باعث فلیش فلڈ اور اربن فلڈنگ کا خدشہ پیدا ہو گیا، چترال، دیر، سوات، کوہستان، مانسہرہ اور ایبٹ آباد میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔پشاور، نوشہرہ اور مردان کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ ہے، عوام اور سیاحوں کو غیر ضروری سفر نہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔
دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب آنے سے درجنوں دیہات زیر آب آ گئے، ہیڈ گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کی سطح 21 فٹ سے بلند ہوگئی، قصور میں ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آ گئی۔قصور میں 30 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا، ہیڈ سلیمانکی پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، گڈو بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

Leave feedback about this

  • Quality
  • Price
  • Service

PROS

+
Add Field

CONS

+
Add Field
Choose Image