کوئٹہ میں فائرنگ سے قتل ہونے والے وفاقی شرعی عدالت اور بلوچستان ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکان زئی کے قتل کا مقدمہ ابھی تک درج نہ ہو سکا۔
محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے حکام نے بتایا ہے کہ سابق چیف جسٹس کے لواحقین جنازے اور تدفین میں مصروف ہیں، پولیس حکام کے مطابق نور مسکان زئی پر فائرنگ کے واقعہ کی مزید تفتیش جاری ہے۔
صوبائی مشیر داخلہ ضیاء لانگو نے سابق چیف جسٹس نور مسکان زئی پر حملے سے متعلق ڈپتی کمشنر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دے دیا۔
خاندانی ذرائع نے معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ سابق چیف جسٹس محمد نور مسکان زئی کی نماز جنازہ دن 11 بجے خاران میں ادا کی گئی، جس کے بعد ان کی تدفین آبائی گاؤں مسکان، قلات میں ہوئی۔
واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس نور مسکان زئی پر گزشتہ شب مسجد میں عشاء کی نماز کے دوران فائرنگ کی گئی تھی۔