اسلام آباد : چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی جانب سے قومی احتساب بیورو (نیب )کے قانون میں ترمیم سے متعلق اہم ریمارکس سامنے آئے ہیں ۔جاوید لطیف کو گرفتاری سے قبل آگاہ کرنے کے حکم کیخلاف نیب اپیل پر سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں ہوئی ۔نیب پراسیکیوٹر رضوان ستی نے کہا کہ ملزم کو گرفتاری سے پہلے مطلع کرنے کا فیصلہ خلاف قانون ہے نیب ترمیم کا اطلاق ماضی سے کیاگیا ہے ۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ جاوید لطیف کا مقدمہ انکوائری اسٹیج پر تھا اس وقت گرفتاری نہیں ہوسکتی ۔نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ تین جولائی 2023 کی ترمیم کے بعد دوران انکوائری بھی گرفتاری ہو سکتے ہیں ، جس پر جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ جولائی میں ہونیوالے نیب ترمیم مشکوک ہیں ۔ تین جولائی کو کی گئی نیب ترامیم عدالتی فیصلوں سے متصادم ہیں ۔