پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر ظہیر چند کی صدارت میں شروع ہوا، اس دوران صرف 5 ارکان اسمبلی ایوان میں موجود ہیں۔مہوش سلطانہ اور ذکیہ شاہنواز حکومتی بنچوں پر جبکہ رانا آفتاب احمد، رانا شہباز اور مشتاق احمد اپوزیشن بنچوں پر ہیں۔اس موقع پر ڈپٹی سپیکر ظہیر چنڑ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کی عدم دلچسپی پر برہم ہوگئے اور اجلاس 1 گھنٹے کے لیے ملتوی کردیا۔ڈپٹی سپیکر ظہیر چنڑ نے کہا کہ حکومتی ارکان کا ایوان میں نہ آنا سمجھ سے بالاتر ہے۔اپوزیشن رکن رانا آفتاب احمد نے کہا کہ کیا بجٹ خالی نشستوں پر پڑھا جائے؟ حکومت ہمارا مذاق اڑا رہی ہے، بجٹ پر محنت کرنے کا کیا فائدہ؟ حکومت پر کوئی اثر نہیں، نفرت نظر آرہی ہے۔ڈپٹی سپیکر ظہیر چنڑ نے کہا کہ حکومتی بنچوں نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے، ایک بات طے تھی کہ سپیکر وقت پر ایوان کی کارروائی شروع کریں گے، حکومت کی جانب سے غیر ذمہ داری میری سمجھ سے بالاتر ہے، میں نے فیصلہ دیا۔ میں وقت پر میٹنگ شروع کروں گا چاہے کوئی آئے یا نہ آئے۔اپوزیشن رکن مشتاق احمد نے کہا کہ بجٹ پر تقریر کرنی ہے تو اپنے کمرے میں بیٹھ کر اچھی تقریر کر سکتا ہوں۔ میں بجٹ پر بحث پر 16 صفحات لکھ چکا ہوں، اب کیا کروں؟
Leave feedback about this