آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے بتایا ہے کہ پشاور میں زیادتی کے بعد بچیوں کو قتل کرنے والا درندہ گرفتار کر لیا گیا ہے، پچیس سالہ ملزم نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے، اسے سخت سے سخت سزا دلوائی جائے گی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ معصوم بچوں کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا، قتل کی تینوں وارداتوں میں مماثلت تھی، قاتل تک پہنچنے کے لیے کئی گھنٹوں کی سی سی ٹی وی فوٹیجز دیکھی گئیں، سیریل کلر ملزم کا ڈی این اے میچ کر گیا تو ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ پولیس پر بچیوں سے زیادتی کرنے والے ملزم کی گرفتاری کے لیے بہت دباؤ تھا، ملزم کی گرفتاری کینٹ ڈویژن سے ہوئی، اس کی عمر 20 سے 25 سال ہے۔ ملزم خواتین کے ملبوسات کی آرائش میں استعمال ہونے والی زری کا کام کرتا ہے، ملزم نے پولیس کی تحویل میں اقبال جرم کر لیا تھا تاہم ڈی این اے رپورٹ کا انتظارتھا۔
معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا کہ ملزم کا نام سہیل ہے اور پشاور کا رہنے والا ہے، اس نے تینوں جرائم 3 اتواروں کو کیے، اسے قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دلوائی جائے گی۔
Leave feedback about this