اسلام آباد:وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا،اجلاس میں ارکان نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے 5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کی منظوری دیدی۔بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا، مہنگی بجلی کی پیداوار کے معاملے پر وفاقی کابینہ نے بڑے فیصلے کیے، پہلے مرحلے میں تقریبا2400 میگاواٹ صلاحیت کی 5 آئی پی پیز بند کرنے کی تجویز منظور کرلی گئی ہے، جس کے تحت آئی پی پیز میں1200میگاواٹ صلاحیت سے زیادہ کی حبکو کو بند کیا جائے گا۔362میگاواٹ صلاحیت کی اے ای ایس لال کو بند کیا جائے گا ۔ 224 میگاواٹ کی اٹلس پاور کو بھی بند کردیا جائے گا۔ اسی طرح 136میگاواٹ کی صبا پاور بھی بند ہو ہوگا۔ ساتھ ہی 450 میگاواٹ کی روش پلانٹ کو بھی بند کردیا جائے گا۔کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد ان کمپنیوں کی بورڈ میٹنگز بلائی جائینگی اور ان کمپنیوں کے بورڈز سے بھی کابینہ فیصلے پر عملدرآمد کروایا جائیگا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ معیشت آہستہ آہستہ استحکام کی جانب گامزن ہے اور کل ہی ایک اور اہم معلومات موصول ہوئیں کہ ہماری سہ ماہی ترسیلات زر 8.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جو کسی بھی سہ ماہی میں ترسیلات زر کے حوالے سے ایک ریکارڈ ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بیرون ملک حلال کمانے والوں کا ملکی معیشت پر اعتماد ہے اور پاکستان کی معیشت اب آگے بڑھ رہی ہے، اس حوالے سے ہمیں اور بھی سفر تیزی سے طے کرنا ہے جس میں ماضی کی طرح چیلنجز آئیں گے لیکن پچھلے سات ماہ میں جس طرح مسائل اور چیلنجز کے باوجود ہم نے بطور ٹیم ان کا سامنا کیا اور اللہ تعالی نے اس کا آپ کو اجر کردیا۔وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کے عام آدمی نے مہنگائی، بینک کے پالیسی ریٹ، اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کی شکل میں بہت زیادہ مشکلات کا سامنا کیا ہے اور کابینہ کے تمام اراکین کے ساتھ پاکستان کے عوام کا بہت شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ جنہوں نے بے پناہ صبر اور تحمل کے ساتھ یہ مشکلات کاٹیں۔وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ اس گرمیوں کے موسم میں عوام کو کچھ ریلیف دینے کے لیے وفاق نے 50ارب روپے کی رقم سے 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو ریلیف دیا اور یقینا اس سے انہیں کچھ سہولت ملی، اسی طرح صوبہ پنجاب میں وزیر اعلی مریم نواز شریف نے دو ماہ کے لیے 50ارب روپے سے زائد کی رقم خرچ کر کے 400 سے 500 یونٹ تک کے صارفین کو دو ماہ کی سہولت دی جس کا انہیں بہت فائدہ پہنچا۔شہباز شریف نیکہا کہ ان اقدامات سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں عوام کی مشکلات سے ناصرف پوری طرح باخبر ہیں بلکہ ان کو ریلیف دینے کے لیے جو کچھ بھی ہو سکتا ہے وہ کیا جا رہا ہے، یہ عوام کی نمائندہ حکومت ہے اور ہمیں عوام کی مشکلات کا پورا احساس اور شعور ہے۔وزیر اعظم کاکہنا تھا کہ ہم مہنگائی میں کمی لانے کے لیے جو اقدامات بھی کر سکتے ہیں وہ کر رہے ہیں اور پچھلے سال اس ماہ مہنگائی 32 فیصد تھی اور اس سال وہ 6.7 فیصد پر آ چکی ہے۔وزیر اعظمنے کہا کہ بجلی کے معاملات کو بہتر بنانے کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دی گئی اور ان کی تحقیقات کی روشنی میں 5 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کردیے گئے ہیں۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز سے معاہدوں کے خاتمے سے411ارب روپے کی بچت ہوگی