مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے ترقی کی ہے، ہم ان کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہیں، ہم پہلے بھی ایک دوسرے سے الیکشن لڑتے رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ساتھ میرے اپنے تعلقات ہیں، جسے میں استعمال کروں گا، اگر میرا افغانستان پر اثر ہے تو یہ میرے ملک کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے دعوت دینے پر افغانستان کا شکر گزار ہوں، میں اس معاملے پر اپنے ملک کے وزیر خارجہ اور اپنی حکومت کو اعتماد میں لے رہا ہوں۔جے یو آئی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پڑوسی ایک دوسرے کے ملک میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، افغانستان میں غلط فہمیاں اور بدامنی پیدا کی گئیں، ان ساری چیزوں کو حل کرنا ہمارے ایجنڈے میں شامل ہے۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ میں اداروں کے ٹکراو¿ کا حامی نہیں ہوں، ادارے ایک سمت میں جائیں گے تو ملک چلے گا، اداروں کے درمیان تصادم ہو گا تو ملک پر منفی اثرات ہوں گے۔
مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ ن سے تعاون کیلئے تیار ہیں

مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ ن سے تعاون کیلئے تیار ہیں