اسلام آباد:جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاہے کہ مدارس رجسٹریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ حکومت خود ہے۔ ایوان کی عوامی نمائندگی پر ہمیں تحفظات ضرور ہیں، لیکن ساتھ ساتھ پارلیمانی ذمے داریاں بھی یہ ایوان نبھار ہا ہے۔ ہم بھی اسی ایوان کا حصہ ہیں۔
اس سے قبل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے 26ویں آئینی ترمیم پاس کی اور یوں سمجھیں کہ وہ اتفاق رائے کے ساتھ تھا۔ اس میں تمام پارٹیاں حکومتی اور اپوزیشن بینچوں پر آن بورڈ تھیں ، اگرچہ بڑی اپوزیشن پارٹی نے اس سے لاتعلقی ظاہر کی اور اس حوالے سے مذاکرات کا عمل بھی ایک عرصے سے زائد رہا۔اس میں تمام پارٹیاں اپوزیشن اور حکومتی بینچز میں آن بورڈ تھیں۔ سیاست میں یہی ہوتا ہے کہ مذاکرات ہوتے ہیں۔ دونوں فریق ایک دوسرے کو سمجھاتے ہیں،دلائل سے سمجھاتے ہیں اور پھر مسئلہ ایک حل کی طرف پہنچ جاتا ہے۔
اس کے بعد 2010 میں دوبارہ معاہدہ ہوا ، ہمارے نزدیک تو معاملات طے تھے لیکن اس کے بعد اٹھارہویں ترمیم پاس ہوئی ۔ حکومت نے کہا کہ مدارس سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہوتے ہیں ۔ پھر وزرات تعلیم کی بات آئی اور بات چیت ہوتی رہی۔ وہ ایکٹ نہیں بنا لیکن محض معاہدہ تھا ۔پہلی بات تھی کہ نئے مدارس کی رجسٹریشن پر حکومت تعاون کرے گی ۔ دینی مدارس کے بینک اکاونٹس کھولنے کی بات بھی ہوئی ، غیر ملکی طلبہ کو 9 سال کا ویزا دینے کی بات ہوئی۔
تازہ ترین
مدارس رجسٹریشن میں سب سے بڑی رکاوٹ حکومت خود،بات نہ مانی فیصلہ ایوان نہیں میدان میں ہوگا، فضل الرحمن
- by web_desk
- دسمبر 17, 2024
- 0 Comments
- 22 Views
- 3 گھنٹے ago
Leave feedback about this