باغات کے شہر لاہور میں اسموگ شہریوں کے لیے وبال جان بن گئی۔ ایئر کوالٹی انڈیکس میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے پر دھواں دینے والی گاڑیوں کو مستقل بند کرنا شروع کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق لاہور میں اسموگ پانچواں سیزن بن گیا ہے۔ انتظامیہ کے تمام تر اقدامات کے باوجود اس کی شدت میں کمی واقع نہیں ہو رہی، جس کی بڑی وجہ ساڑھے 13 لاکھ موٹر سائیکلیں اور 16 لاکھ گاڑیاں ہیں جنکی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر بڑھ رہی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دھواں دینے والی گاڑیاں بںد کرنے کے احکامات پر شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔شہر بھر کی سڑکوں پر دھواں چھوڑتی گاڑیاں، موٹر سائیکلیں رکشے رواں دواں ہیں جس سے فضائی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسموگ کا باعث بنے والی گاڑیوں کے مالکان اپنی گاڑیوں کا انجن ٹھیک کرنے کو تیار نہیں۔محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کمرشل گاڑیوں کے روٹ پرمٹ منسوخ کرنے سے بہتری کی فضا پیدا ہو رہی ہے۔دوسری جانب وزیراعلی پنجاب اور وزیر ماحولیات مریم اورنگزیب کی ہدایت پر لاہور میں آلودگی پھیلانے والے صنعتی یونٹس کے خلاف بڑا اقدام لینے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ خلاف ورزی کرنے پر 8 یونٹس کو سیل کر دیا، 2 لاکھ کے جرمانے بھی عائد کئے گئے ہیں۔پارلیمانی سیکرٹری برائے ماحولیات نے ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات کے ہمراہ رنگ روڈ، محمود بوٹی، بادامی باغ اور کرول گھاٹی کے علاقوں چھاپے مارے اور 5 یونٹس کو بند کر دیا۔ کنول لیاقت کا کہنا تھا کہ ماحول اور عوامی صحت کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔ ماحولیاتی اصولوں کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ وزیر اعلی پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔ صاف ہوا ہر شہری کا حق ہے اور اس حق کی حفاظت کے لیے وہ محکمہ ماحولیات کے ساتھ مل کر ہر ممکن قدم اٹھائیں گی۔
Leave feedback about this