لاہور کو سموگ سے آفت زدہ قرار دیتے ہوئے نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ میں پیش کر دیا گیا۔
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی طرف سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، نوٹیفکیشن میں سموگ کے تدارک کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے خاتمے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی، دوران سماعت پی ڈی ایم اے نے سموگ کے خاتمے کے لیے کیے گئے اقدامات کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ لاہور کو سموگ سے آفت زدہ قرار دے دیا گیا ہے، اور صوبے میں سموگ کو قابو کرنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سموگ کا باعث بننے والی اشیا کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر ڈپٹی کمشنروں کو ذاتی طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ چیف سیکرٹری نے سموگ کے خاتمے کے لیے کیا کوئی اقدامات یا سرکلر جاری کیا؟ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ وہ چیف سیکرٹری سے پوچھ کر عدالت کو آگاہ کریں گے، اس پر عدالت نے تبصرہ کیا کہ وہ چیف سیکرٹری بھی دیکھیں ہیں جن کے کمرے میں جاتے ہوئے وزیراعلی دو مرتبہ سوچتے تھے، اگر چیف سیکرٹری چاہے تو 12 گھنٹوں میں سب ٹھیک ہو سکتا ہے۔
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے درخواستوں پر سماعت 11 اکتوبر تک ملتوی کر دی، اور تمام اداروں کو اقدامات کی رپورٹیں پیش کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔
Leave feedback about this