پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کا آغاز لاہور سے ہو گیا، عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت گرانے کے لیے نہیں، حقیقی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں، ایسا پاکستان چاہتے ہیں، جہاں عوام فیصلے کریں، بیرونی سازشوں کے راستے بند ہونے تک جدوجہد جاری رہے گی۔
پاکستان تحریک انصاف کا ایک اور لانگ مارچ تقریباً چھے ماہ کے عرصے کے بعد اسلام آباد کی طرف گامزن ہے، لانگ مارچ کا آغاز صوبائی دارالحکومت کے مشہور علاقے لبرٹی چوک سے ہوا ہے، پہلے روز پی ٹی آئی اپنے سفر کے دوران فیروز پور روڈ، اچھرہ، مزنگ، داتا صاحب اور آزادی چوک میں طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔
مارچ کے دوسرے روز پی ٹی آئی کی اگلی منزل شیخوپورہ کی تحصیل مریدکے ہو گی، جہاں پر طاقت کے اظہار کے بعد قافلہ گوجرانوالہ کی تحصیل کامونکی میں جا کر قیام کرے گا، یہاں پر بھی جلسے کے بعد لانگ مارچ گوجرانوالہ شہر کی طرف گامزن ہو گا۔ شہر میں ایک بڑے جلسے کا اعلان کیا گیا ہے۔
گوجرانوالہ کے بعد اگلی منزل سیالکوٹ کی تحصیلیں ڈسکہ اور سمبڑیال ہوں گی، شہر سمیت دونوں تحصیلوں میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا، جس کے بعد کارواں وزیر آباد جا کر رُکے گا، وزیر آباد میں عوامی لہو گرمانے کے بعد مارچ گجرات پہنچے گا، جہاں پر وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی مارچ کا استقبال کریں گے اور ایک بڑا جلسہ کیا جائے گا، یہاں سے اگلی منزل لالہ موسیٰ اور کھاریاں ہوں گی۔
اس سے اگلے روز مارچ پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چودھری کے ضلع جہلم میں پہنچے گا، جہاں پر سابق وفاقی وزیر مارچ کا استقبال کریں گے اور بھرپور عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا، پھر عمران خان کا لانگ مارچ گوجر خان سے ہوتا ہوا راولپنڈی میں داخل ہو گا۔
عمران خان اسلام آباد کی جانب بڑھنے کے بارے میں حتمی حکمت عملی مرتب کریں گے۔ روات کے مقام پر ہی شمالی اور جنوبی پنجاب، سرگودھا، چکوال، میانوالی، بھکر، لیہ کے قافلے لانگ مارچ میں شامل ہوں گے۔
Leave feedback about this