اسلام آباد:عمران خان اور پی ٹی آئی سمجھتے ہیں کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ تحریک انصاف کو دبانے کیلئے اب بھی سیاسی جوڑ توڑ میں ملوث ہے،عمران خان کے چیف آف سٹاف شبلی فراز نے رابطہ کرنے پر افسوس کااظہارکیا کہ سابقہ اسٹیبلشمنٹ کی پی ٹی آئی مخالف پالیسیوں کا تسلسل جاری ہے۔انہوں نے عمران خان کی موجودہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ شکایتوں کی وجوہات بیان کیں۔تاہم انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ پی ٹی آئی کو نقصان پہنچانے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے سیاسی جوڑ توڑ کی بات کی بنیاد قرائنی شواہد پر مبنی ہے۔شبلی فرازکے مطابق عمران خان اور پی ٹی آئی موجودہ آرمی چیف کو کچھ وقت دیں گے تاکہ وہ عہدے پر جم جائں ی اور پھر ہماری طرف سے اٹھائے گئے معاملات کو حل کریں۔انہوں نے کہاکہ توقعات تھیں کہ معاملات فوراً تبدیل ہونگے لیکن ایسا اب تک نہیں ہوا۔انہوں نے آرمی چیف کا نام لیے بغیر کہا کہ پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ ایک شخص کا نام ہے۔اسٹیبلشمنٹ پر ایک مرتبہ تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی کے تین ارکان کو پنجاب اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک میں نیوٹرل رہنے کا کہا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دھڑے متحد ہورہے ہیں۔بے اے پی والے پیپلز پارٹی میں جارہے ہیں (تاکہ آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی کیخلاف لڑ سکیں)۔

Leave feedback about this