پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ عمران خان کے لیے یہ بات لمحہ فکریہ ہونی چاہیے کہ ان کے کھڑے ہونے کے باوجود کراچی سے ان کے ووٹوں میں کمی کیوں آئی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ میانوالی کی نشست سے عمران خان کا استعفیٰ قبول نہیں ہوا، جن حلقوں میں عمران خان جیتے ہیں، وہاں 60 روز میں دوبارہ انتخابات ہونے ہیں، عمران خان نے پاکستان کے انتخابی عمل اور حلقے کے لوگوں کے ووٹ کو بھی تماشا بنایا۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ جو نشست 2018 میں ہم سے چھینی گئی وہ گزشتہ روز واپس مل گئی، این اے 239 میں پیپلز پارٹی کی کارکردگی اچھی نہیں رہی، ہم نے انتخابی مہم تاخیر سے شروع کی، این اے 239 کورنگی میں خامیوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ اور ووٹوں کے ساتھ بہت بڑا کھلواڑ ہو رہا ہے، پی ٹی آئی کو اظہارِ تشکر کی جگہ اظہارِ افسوس کرنا چاہیے، عمران خان کے لیے یہ بات لمحہ فکریہ ہونی چاہیے کہ ان کے کھڑے ہونے کے باوجود کراچی سے ان کے ووٹوں میں کمی کیوں آئی۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ عمران خان کا بیانیہ معیشت کو تباہ کرنے کا ہے، اداروں کو متنازع کرنے کا ہے، عمران خان اسمبلی میں لوگوں کی نمائندگی نہیں کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہر انتخاب میں دھاندلی کا نشانہ بنی، جس انتخابی اسٹیشن پر دھاندلی کا کہا جا رہا ہے وہ ہمارا گڑھ ہے، بے وقوف ہو گا جو اپنے جیتنے والے انتخابی اسٹیشن پر دھاندلی کرے گا، پہلے بھی کوئی وزیراعظم اپنی مدت پوری نہیں کر سکا، عمران خان بھی اگر مدت پوری نہیں کر سکے تو کوئی بات نہیں۔
Leave feedback about this