سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل سے متعلق کیس میں سابق آرمی چیف جنرل(ر)قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ بھی زیر بحث آگیا۔جسٹس امین الدین خان نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ ایک نوٹیفکیشن کے لیے سب سر جوڑ کر بیٹھ گئے تھے، یہ تو ہماری حالت تھی۔سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ سابق آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا کیس بھی موجود ہے، آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا قانون نہیں تھا، سپریم کورٹ کی ہدایات پر پارلیمنٹ نے آرمی چیف کی توسیع کے لیے قانون سازی کی۔جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ اس وقت ایک نوٹیفکیشن کے لیے سب سر جوڑ کر بیٹھ گئے تھے، یہ تو ہماری حالت تھی۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کلبھوشن کو خصوصی قانون سازی کے زریعے اپیل کا حق دیا گیا، اپیل کا حق عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے سبب دیا گیا۔
تازہ ترین
سابق آرمی چیف کو توسیع دینے کیلئے سب سر جوڑ کر بیٹھ گئے تھے، سپریم کورٹ
- by web_desk
- فروری 25, 2025
- 0 Comments
- 168 Views
- 9 مہینے ago

Leave feedback about this