لندن: برطانوی محققین کی ٹیم نے کہا ہے کہ الفاظ سیکھنے کی صلاحیت اور علمی مہارت، دونوں میں کمی کے حامل بچے عام طور پر زیادہ نیند لیتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حال ہی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جو بچے نیند کے دوران معلومات کو زیادہ مستحکم کرنے میں موثر ہوتے ہیں وہ کم سوتے ہیں جبکہ الفاظ سیکھنے کی اور ذہنی صلاحیتوں میں کمی کے حامل بچے زیادہ سوتے ہیں۔یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا کے ذریعے کی گئی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جو بچے کثرت سے سوتے ہیں ان میں الفاظ کے ذخیرے کی کم ہوتی ہے اور علمی صلاحیتیں کمزور ہوتی ہیں۔ یہ مسئلہ والدین کے لیے ایک عام تشویش کی بات ہے جو اکثر اپنے بچوں کی نیند کے حوالے سے فکر مند رہتے ہیں۔تحقیقی ٹیم کا کہنا ہے اگرچہ زیادہ نیند کم علمی صلاحیت سے منسلک ہے تاہم ایسے بچوں کی نیند کا دورانیہ کم کرنے سے ذہنی نشوونما میں بہتری نہیں آئے گی۔ بچوں کو جتنی نیند کی ضرورت ہے والدین کو چاہیے کہ بچوں کو اتنا سونے دیں۔تحقیق کے سرکردہ محقق ڈاکٹر تھیوڈورا گلیگا نے کہا کہ بچے کی نیند کو لے کر والدین کو بے چینی ہوتی ہے۔ والدین کو اس بات کی فکر ہوتی ہے کہ ان کے بچے اپنی عمر کے مطابق اُتنی نیند نہیں لے پارہے یا بہت زیادہ سورہے ہیں تاہم ہماری تحقیق بتاتی ہے کہ بچے کے سونے کا دورانیہ اس کی انفرادی علمی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔ کچھ بچے نیند کے دوران معلومات کو مستحکم کرنے میں زیادہ کارآمد ہوتے ہیں، جبکہ کمی ذہنی صلاحیتوں کے حامل بچے زیادہ سوتے ہیں کثرت سے سوتے ہیں۔
Leave feedback about this