سربراہ پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکمرانوں کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں یہ اس لئے غلام ہیں، میرے پیسے باہر پڑے ہوتے تو مجھ میں ایبسولوٹلی ناٹ کہنے کی جرات نہ ہوتی۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ حکمرانوں کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں یہ اس لئے غلام ہیں، بیرونی سازش والے تو چاہتے ہیں کہ یہاں ایسے حکمران ہوں جو ان کا حکم مانیں، میرے پیسے باہر پڑے ہوتے تو مجھ میں ایبسولوٹلی ناٹ کہنے کی جرات نہ ہوتی۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمیں ملک دیوالیہ حالت میں ملا، دوسرے سال کورونا آیا، کورونا کے باعث چین دو سال کے لیے بند ہو گیا تھا، عالمی بینک کے مطابق کورونا میں سب سے زیادہ روزگار پاکستان نے دیا، مشکلات کے باوجود پاکستان نے ریکارڈ برآمدات کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ملی تو موڈیز میں ریٹنگ بی مائنس تھی، فیٹف میں گرے لسٹ میں تھے، ہم نے ریٹنگ بی مائنس سے سٹیبل کرائی، گرے لسٹ سے نکلنے کی کوشش کی، رینٹل پاور اور ریکوڈک دونوں مقدمات کو ہماری حکومت نے ختم کرایا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس وقت انہوں نے سازش کر کے ہماری حکومت گرائی، انہوں نے کہا مہنگائی ہو گئی اور ہماری حکومت گرائی، ہمارے دور میں دنیا بھر میں مہنگائی ہوئی تھی، پاکستان سب سے سستا ملک تھا، ہمارے دور میں خطے میں سب سے سستا پٹرول مل رہا تھا، آج ملک میں پچاس سال کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت نیچے آ چکی ہے، اس کے باوجود ڈیزل 250 روپے کا ہو چکا ہے۔
سابق وزیراعظم کے مطابق ہماری حکومت میں 17 سال بعد معیشت تیزی سے ترقی کر رہی تھی، ہماری حکومت نے کسان پیکیج دیا، جس کے سبب کسانوں نے ریکارڈ منافع کمایا۔
عمران خان نے کہا کہ ان کے اربوں روپے کے بدعنوانی کے مقدمات تھے، شہباز شریف اور بیٹے کو سزا ہونے والی تھی، ایف آئی اے اور نیب میں اپنا آدمی بٹھا کر 11 سو ارب کے مقدمات ختم کئے، یہ جو این آر او ان کو اب مل رہا ہے اس سے زیادہ ملک دشمنی نہیں ہو سکتی، اسحاق ڈار کو درآمد کیا گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پوری دنیا میں پبلک آفس ہولڈر کے لیے قوانین موجود ہیں، عدالت نے مجھ سے جو جو سوال پوچھے جواب دیا، 40 سال کا حساب دیا، میں تو جب کرکٹ کھیلتا تھا پبلک آفس ہولڈر بھی نہیں تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب جائیدادیں آپ کی ہیں تو بتائیں پیسہ کہاں سے آیا، ان کو بری کر دیتے ہیں تو اس کا مطلب کہ آپ وائٹ کالر کرائم نہیں پکڑ سکتے، انہوں نے جو قانون بنایا ہے اب صرف چھوٹا چور پکڑا جائے گا، کسی بنانا ریپبلک میں بھی ایسا قانون نہیں کہ چوری کی اجازت دے دو، انہوں نے کہا کہ ظلم اور ناانصافی کے سامنے کھڑا ہونا جہاد ہے۔