جے آئی ٹی تحلیل ہونے کے بعد امیر بالاج قتل کی تحقیقات سی سی ڈی نے سنبھال لیں۔ جرائم Roze News
جرائم

جے آئی ٹی تحلیل ہونے کے بعد امیر بالاج قتل کی تحقیقات سی سی ڈی نے سنبھال لیں۔

لاہور – ایک اہم پیش رفت میں، مشترکہ تفتیشی ٹیم (جے آئی ٹی) کو اپنی کارروائیاں بند کرنے کی ہدایت کے بعد کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) نے امیر بالاج کے ہائی پروفائل قتل کی تحقیقات باضابطہ طور پر سنبھال لی ہیں۔

شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لیے سی سی ڈی اب کیس کے تمام پہلوؤں کی جامع انکوائری کرے گی۔ تحقیقات کی نگرانی کرنے والی جے آئی ٹی نے باضابطہ طور پر تمام دستاویزات، رپورٹس اور شواہد سی سی ڈی کو جمع کرائے ہیں۔

چوہنگ پولیس اسٹیشن میں درج قتل کے مقدمے میں ابتدائی طور پر طیفی بٹ اور گوگی بٹ کو مرکزی ملزمان نامزد کیا گیا تھا۔ اس سے قبل کی گئی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایک اور اہم ملزم مظفر شاہ واقعے کے دوران گولی لگنے سے موقع پر ہی ہلاک ہو گیا تھا۔

حال ہی میں اس کیس نے ڈرامائی موڑ اُس وقت لیا جب طیفی بٹ، جن کا اصل نام خواجہ طریف تھا، کو رحیم یار خان کے قریب مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ان کے ہی ساتھیوں نے ہلاک کر دیا۔

اسے اس سے قبل دبئی سے انٹرپول کے ذریعے حوالے کیا گیا تھا اور احمد پور لامہ روڈ پر حملہ کے وقت پوچھ گچھ کے لیے لاہور لے جایا جا رہا تھا۔

دریں اثناء گوگی بٹ (خواجہ عقیل) بدستور پولیس کو مطلوب ہے، اور اس کا سراغ لگانے اور گرفتار کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بالاج ٹیپو قتل کا ملزم طیفی بٹ ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک: سی سی ڈی

13 اکتوبر کو لاہور کی ایک سیشن عدالت نے ان کی بار بار غیر حاضری اور عدالتی ہدایات کی تعمیل نہ کرنے کی وجہ سے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی۔

کیس کو سی سی ڈی کے حوالے کرنا تحقیقات میں ایک نئے مرحلے کی نشاندہی کرتا ہے، کیونکہ حکام کا مقصد قتل کے پیچھے محرکات کو بے نقاب کرنا اور ہائی پروفائل کیس سے منسلک تمام مشتبہ افراد کے ملوث ہونے کا تعین کرنا ہے۔

Exit mobile version