وفاقی شرعی عدالت اور بلوچستان ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس محمد نور مسکان زئی کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار کر لیا گیا۔
محکمہ برائے انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) بلوچستان کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سابق چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت و بلوچستان ہائی کورٹ محمد نور مسکان زئی کو شہید کرنے والے دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزم کی شناخت شفقت اللہ کے نام سے ہوئی ہے جس نے بلوچستان کے علاقے خاران میں سابق چیف جسٹس کو شہید کیا۔
دو اعلی عدالتوں کے سابق چیف جسٹس ہونے کے ناطے اعلیٰ سطحی جوڈیشل کمیشن بھی بنایا گیا تھا، اور تحقیقات کے بعد اب دہشت گرد کو پکڑ لیا گیا ہے، جس نے جسٹس (ر) محمد نور مسکان زئی کے قتل کا اعتراف کیا ہے، جبکہ قتل کی ذمہ داری کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی تھی، دہشت گرد نے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ اسے ہمسایہ ملک ایران سے قتل کے احکامات موصول ہوئے تھے، تفتیش کے دوران ملزم نے مزید دہشت گردانہ کارروائیوں کے بارے بھی اعتراف جرم کیا ہے، اس لیے مزید تفتیش جاری ہے۔
وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے سی ٹی ڈی کی کامیاب کارروائی پر اسے خراج تحسین پیش کیا ہے، اور کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے سی ٹی ڈی اور دیگر سلامتی اداروں کی کارکردگی قابل تحسین ہے۔