وانشگٹن :ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈیئری اشیا، آئس کریم اور گوشت سے بنی اشیا میں پایا جانے والا ایک کیمیکل ٹائپ 2 ذیا بیطس کا سبب بن سکتا ہے۔فوڈ انڈسٹری میں کیراگینن کو اپنی جیل جیسی خصوصیت کے لیے بطور ایملسیفائر استعمال کیا جاتا ہے۔لیکن محققین نے خبردار کیا ہے کہ ایملسیفائر پیٹ کی صحت کو نقصان پہنچانے کے ساتھ بلڈ شوگر کو غیر مستحکم کر سکتا ہے اور باول کینسر کا بھی سبب بن سکتا ہے۔اب جرمنی میں سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے مطالعے میں جاننے کی کوشش کی ہے کہ آیا کھانے کی مشہور میٹھی اشیا میں پایا جانے والا یہ ایڈیٹیو لوگوں کو ٹائپ 2 ذیا بیطس میں مبتلا کر سکتا ہے یا نہیں۔
جرنل بی ایم سی میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں 27 سے 31 برس کے درمیان 20 صحت مند وزن رکھنے والے افراد کو ان کی نارمل خوراک کے ساتھ دو ہفتوں تک روزانہ 250 ملی گرام کیراگینن دیا گیا۔ جبکہ دیگر 20 افراد کو ایک پلیسبو دیا گیا۔دو ہفتوں کے اختتام پر محققین نے شرکا کے دماغ اور پیٹ کا ایم آر آئی اسکین لیا اور سوزش کی علامات کو تلاش کیا، جو کہ پیٹ کے متعدد امراض کی آمد کے اشارے کے طور پر جانی جاتی ہے۔
Leave feedback about this