وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) ہاشم ڈوگر اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے، ان کے مطابق عہدہ ذاتی وجوہات کی بنیاد پر چھوڑا، جبکہ اندرونی کہانی بتاتی ہے کہ عمران خان ان سے ناخوش تھے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر نے وزارت سے استعفی دے دیا ، ہاشم ڈوگر نے تحریری استعفی وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی کو جمع کرا دیا۔
استعفے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بطور وزیر داخلہ کام جاری نہیں رکھنا چاہتا، اپنی ذاتی مصروفیات اور صحت کے چند مسائل کی بنا پر مستعفی ہورہا ہوں۔
ہاشم ڈوگر کے مطابق بطور وزیر داخلہ کام کرنے کا اچھا تجربہ تھا، اپنی ذاتی مصروفیات اور طبی وجوہات کے باعث مزید کام جاری نہیں رکھ سکتا، میں آپ (وزیراعلیٰ) اور پارٹی چیئرمین کی خدمت کے لیے ہر وقت حاضر تھا اور آئندہ بھی رہوں گا، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ شروع دن سے ہاشم ڈوگر کو پارٹی کے مرکز میں بیٹھے اہم رہنماؤں کی طرف سے شدید دباؤ کا سامنا تھا۔
عمران خان کی زیر صدارت اجلاسوں میں بھی ان کو مختلف واقعات کی بنا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا، 25 مئی کے واقعات میں بڑے افسران اور مسلم لیگ ن کے اہم رہنماؤں کے خلاف مطلوبہ کارروائی نہ ہونے پر ان ہر پارٹی کے مخلتف حلقوں کی طرف سے کئی بار تنقید کی گئی۔
سوشل میڈیا کے کارکنوں کے گرفتاری پر بھی ان کو ہدف تنقید بنایا گیا، پارٹی کے کچھ حلقے فواد چودھری اور کچھ حلقے عمر سرفراز چیمہ کو مشیر داخلہ کے منصب پر دیکھنا چاہتے تھے۔
ہاشم ڈوگر نے بظاہر ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفی دیا ہے لیکن وہ پارٹی کے اہم رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید اور دباؤ میں تھے، سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے حامی بھی کئی بار ان کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔