ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کی موت سر اور دائیں پھیپھڑے میں گولیاں لگنے سے ہوئی، جسم میں موجود دھات کے ٹکڑے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔
سینئر صحافی ارشد شریف کی موت گولیاں لگنے کے بعد دس سے تیس منٹ کے اندر واقع ہوئی، ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ سامنے آ گئی، ارشد شریف کی لاش کا اندرونی و بیرونی طور پر تفصیلی معائنہ کیا گیا، جسم کے مختلف اعضا کے نمونے لیے گئے، جو پھر فرانزک لیب بھیجوا دیے گئے، فرانزک کے بعد پوسٹ مارٹم کی حتمی رپورٹ تیار ہو گی، پوسٹ مارٹم کے لیے درخواست مقتول صحافی کی اہلیہ اور پولیس نے دی۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم پمز ہسپتال کے 8 رکنی میڈیکل بورڈ نے سرانجام دیا، ان کے دل، گردے، پھیپھڑے، معدے اور جسم میں پیوست دھات کے ٹکڑوں کے نمونے سائنس لیب بھجوائے گئے، ارشد شریف کی موت کی وجہ سر اور دائیں پھیپھڑے پر لگنے والی گولیاں بنیں، اور آخری سانس گولیاں لگنے کے دس سے تیس منٹ کے بعد جسم سے نکلی۔
ترجمان پمز ہسپتال نے بتایا کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ رمنا پولیس کے حوالے کی جا چکی ہے ، پمز کے 8 رکنی بورڈ نے ضروری سمجھا کہ پوسٹ مارٹم میں ریڈیالوجسٹ کی خدمات بھی لی جائیں، ریڈیالوجی کے ماہرین نے لاش کا سٹی اسکین اور ایکسرے کروایا اور رپورٹ کے ساتھ لگایا، جب تک نمونوں کی حتمی رپورٹ نہیں آتی تب تک رپورٹ نہیں بنے گی۔
Leave feedback about this