پشاور: میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اندرونی معاملات کو ہم نے آپس میں ہی نمٹانا ہے، آئین و قانون کو ماننے والوں سے مذاکرات ہوں گے، صدر آصف علی زداری نے بھی ہمیشہ ری کنسلیشن، امن اور ڈائیلاگ کی بات کی ہے، خیبرپختونخوا کو ایک پرامن اور خوشحال صوبہ بنائیں گے۔ہمارا صوبہ گھمبیر حالات سے گزر رہا ہے، صوبہ میں دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، میں نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، وفاقی اورصوبائی حکومت صوبے کے حالات کو سنجیدہ لیں۔ صوبہ کے وسیع تر مفاد میں سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر جرگہ میں شرکت کی۔ سیاسی رہنماؤں نے سفارشفات پیش کیں اور وزیراعلی خیبرپختونخوا کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جس میں تمام پارٹیوں کے پارلیمانی لیڈرز نمائندے ہوں گے اور وہ ضلع خیبرمیں بیٹھے جرگہ اراکین سے بات کریں اور ان کے مطالبات کو وفاقی حکومت کے سامنے رکھیں گے۔وزیراعلی ہاؤس میں ہونے والے سیاسی جرگہ میں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے بھی بڑی لچک دکھائی اورجو سفارشات ان کے سامنے رکھی گئیں انہوں نے تسلیم کیں اور کہاکہ آئین وقانون کے دائرہ میں رہ کر قائم کردہ کمیٹی کی جانب مزید جو بھی سفارشات آئیں گی وہ وفاقی حکومت کے سامنے رکھیں گے۔