ملٹری کورٹس میں ٹرائل کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت سے قبل ہی 9 رکنی بینچ ٹوٹ گیا ۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس سردار طارق نے بینچ پر اعتراض کردیا ، چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ ہم کوئی راستہ نکالتے ہیں ۔عمران خان کی نو مئی کو گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پر تشدد مظاہروں کے دوران عسکری ، سرکاری اورنجی تنصیبات پر حملہ کرنیوالوں کے مقدمات ملٹری کورٹس میں چلانے کیخلاف دائر درخواستوں کی آج سماعت کیلئے سپریم کورٹ کا نو رکنی بینچ مقرر کیاگیا تھا۔سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کا آغاز ہوا و چیف جسٹسنے وکلاءکو یدکھ کر کہا آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی ، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ میں کچھ آبزرویشن دینا چاہتا ہوں سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمیں خوشی کا اظہار تو کرنے دیں ۔قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ آپ خوشی کا اظہار باہر کرسکتے ہیں یہ کوئی سیاسی فورم نہیں ، حلف کے مطابق میں آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرونگا۔
Leave feedback about this