آآمقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد بھی ظلم و بربریت کا سلسلہ زور و شور سے جاری ہے، ہیومن رائٹس واچ نے مودی سرکار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت غیر قانونی طور پر مقبوضہ وادی میں آزادی اظہار رائے اور دیگر بنیادی حقوق کو محدود کر رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عالمی انسانی حقوق کے نگراں ادارے ‘ہیومن رائٹس واچ’ کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی جابرانہ پالیسیوں اور سیکورٹی فورسز کی مبینہ زیادتیوں کی تحقیقات اور مقدمے چلانے میں ناکامی نے کشمیریوں میں عدم تحفظ کا اضافہ کیا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق بھارتی حکام کے ہاتھوں حریت رہنماؤں کی گرفتاری کا سلسلہ رکنے میں نہیں آ رہا، بلکہ اس نے کئی ممتاز کشمیریوں کو بغیر وجہ بتائے بیرون ملک سفر کرنے سے بھی روک رکھا ہے۔
عالمی ادارے نے وادی میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گھر گھر تلاشی کے دوران نسل کشی کے واقعات، صحافیوں کو ہراساں کرنے، دہشت گردی کے الزامات میں چھاپوں اور من مانی گرفتاریوں پر بھی شدید تحفظات اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔