اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے وزیر مملکت علی پرویز ملک، وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئیکہا کہ ٹیکس کے نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں، معاشی استحکام کیلئے ٹیکس اہداف حاصل کرنا ناگزیر ہے۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی موجودہ شرح 9 سے 10 فیصد ہے، ٹیکس کے نظام میں اصلاحات لا رہے ہیں، معاشی استحام کیلئے ٹیکس اہداف حاصل کرنا ناگزیر ہے۔ریونیو اہداف کے حصول کیلئے کوشاں ہیں، ٹیکسوں کی وصولی کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا آغاز کر چکے ہیں، جو بھی اقدامات کر رہے ہیں قوم کو ساتھ ساتھ آگاہ کیا جا رہا ہے۔
افراط زر کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، شفافیت کے لئے ڈیجیٹلائزیشن کی جانب جا رہے ہیں، ڈیجیٹائزیشن کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے، ہماری کوشش ہے کہ ایماندار ٹیکس دہندگان پر کوئی بوجھ نہ پڑے۔
ترمیمی بل کا مقصد ٹیکسوں کو ساڑھے 13 فیصد تک لانا ہے، ٹیکسوں سے متعلق یہ ہدف ہم نے تین سال میں حاصل کرنا ہے، بدعنوانی اور ہراسیت کا خاتمہ ضروری ہے۔ہمیں اپنے خساروں کو کنٹرول کرنا پڑے گا، عام آدمی کی قوت خرید کو بہتر کرنے کیلئے اقدامات ضروری ہیں، وزیراعظم کی قیادت میں نظم ونسق کو بہتر کیا گیا ہے، شہبازشریف کی کوششوں سے مہنگائی 40 سے سنگل ڈیجٹ میں آگئی ہے۔
ہر شخص کو اپنے حصے کا بوجھ اٹھانا ہوگا، ایک لاکھ 90 ہزار صاحب ثروت افراد نے ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے، جو صاحب ثروت افراد ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرارہے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔عوام کا مسئلہ مہنگائی ہے، مہنگائی 40 سے کم ہو کر 5 فیصد کی شرح پر آگئی ہے۔
