مختلف ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف بڑے شہروں کے ٹرانسپورٹروں کی دوسرے روز بھی ہڑتال جاری ہے، ان کے مطابق اگر مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ہڑتال غیرمعینہ مدت تک جاری رہے گی، اس صورتحال میں مسافروں کو آنے جانے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انکم ٹیکس، ٹوکن ٹیکس، ٹال ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف لاہور، فیصل آباد اور ملتان کے ساتھ ساتھ ملک بھر کے پبلک ٹرانسپورٹروں کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے۔
ٹرانسپورٹروں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایک سیٹ پر 3 سو روپے سے بڑھا کر 4 ہزار اور 8 ہزار روپے ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے، ان کے مطابق پبلک ٹرانسپورٹ کو صنعت کا درجہ دیا جائے، پنجاب میں ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کو آسان بنایا جائے۔
انھوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں روٹ کے نظام کو دیگر صوبوں کی طرح رائج کیا جائے، ٹریفک وارڈنوں اور موٹروے پولیس کو ناجائز چالانوں سے روکا جائے
ٹرانسپورٹروں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پورے نہ ہوئے تو غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال ہو گی، کسی بھی ٹیکسی کو لاہور سے نہیں نکلنے دیا جائے گا۔