غزہ:غزہ میں 15ماہ سیجاری قتل وغارت کاسلسلہ بند ہونے کے قریب ہے، جنگ بندی کاوقت شروع ہوگیا لیکن پہلے مرحلے پر عملدرآمد میں تاخیر ہوگئی۔ رپورٹس کے مطابق حماس کو غزہ سے اسرائیلی قیدیوں کی فہرست جاری کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
کچھ تکنیکی وجوہات کی بنا پر فہرست جاری کرنے میں تاخیر ہورہی ہے، رابطوں میں رکاوٹ کے باعث پیغام رسانی میں مشکلات ہیں، جنگ بندی معاہدے پرمکمل عملدرآمد کریں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ بندی قیدیوں کی فہرست سے مشروط کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک قیدیوں کی فہرست نہیں ملے گی جنگ بندی نہیں ہوگی۔ اسرائیلی فوج کوجنگ بندی سے روک دیا، لٹے پٹے فلسطینی تباہ حال گھروں میں واپسی کیمنتظر ہیں، اسرائیلی کی وحشیانہ بمباری سے بستیاں ملیا میٹ،گھر، ہسپتال، سکولز اور کالجز کھنڈر بن چکے ہیں۔
اسرائیلی افواج جنوبی غزہ میں رفح سٹی سے نکلنا شروع ہوگئیں، اسرائیلی فوج مصری سرحد کیساتھ فلاڈیلفی راہداری کے ساتھ موجود رہیں گی۔
معاہد ے کے تحت 33 اسرائیلیوں کو رہائی ملے گی، اسرائیل 95 فلسطینیوں کو رہا کرے گا، اسرائیلی حکام نے حماس کی قید میں موجود 33 یرغمالیوں کی تصاویر جاری کردیں۔جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں مصر کے ساتھ رفح کراسنگ کھولی جائے گی جبکہ تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو کے معاملات طے ہوں گے۔
غزہ جنگ بندی، پہلے مرحلے پر عملدرآمد میں تاخیر

غزہ جنگ بندی، پہلے مرحلے پر عملدرآمد میں تاخیر