لاہور: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی چیئرمین تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے زمان اہم ملاقات ہوئی جس میں الیکشنز اور ملک کی معاشی صورت حال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ انتخابات کی تاریخ نہ دینے پر الیکشن کمیشن پر تنقید کی گئی۔دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں صدرِ مملکت کی جانب سے انتخابات کے انعقاد کی مدت کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوائے گئے خط کے مضمرات پر بات چیت کی گئی۔ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ مقننہ کی تحلیل کی صورت میں دستور انتخاب کیلئے 90 روز کی مہلت طے کرتا ہے، آئینی مدت کے دوران انتخابات کے انعقاد میں ناکامی آئین سے صریح انحراف کی مترادف ہے، انحراف کی صورت میں آئین بذاتِ خود واضح ہدایات دیتا ہے۔ علاوہ ازیں ملاقات میں ملک کو سیاسی و معاشی بحرانوں سے نکالنے کیلئے لازم ہے کہ دستور کی منشاء کو لاگو کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ قائد اعظم آئین ساز تھے اسی لئے ہماری ریاست کی بنیاد آئین پاکستان ہے، قرارداد مقاصد واضح بتاتی ہے کہ حاکمیت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے،ریاستِ پاکستان،اس مقدس امانت کو عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعیاستعمال کرے گی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انتخابات میں آئینی مدت سے انحراف ریاست کی بنیاد ہلا دینے کیمترادف ہے،آئین کے تحفظ کیلئے آج پوری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، 90 دن کے اندر انتخابات کا انعقاد آئینی تقاضا ہے جس سے کسی بھی قسم کا انحراف آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی ہوگی۔