لاہور – وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ سعودی سرمایہ کاری سے صوبے میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا، شہزادہ منصور بن محمد آل سعود کی قیادت میں سعودی پاکستان بزنس کونسل کے وفد کا خیر مقدم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حرمین شریفین کے متولی پاکستان سعودی تعلقات کو ایک نئی جہت پر لے جا رہے ہیں اور باہمی تعاون ایک امید افزا مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔
پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی وفد کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستانی عوام نے دونوں ممالک کے درمیان حالیہ دفاعی تعاون کے معاہدے کو بہت سراہا ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ “وفد کی آمد پنجاب کے لیے خوش قسمتی کی علامت ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکومت جدید اصلاحات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع فراہم کر رہی ہے۔
مریم نواز نے زور دے کر کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب بھائی چارے اور اتحاد کے رشتے میں مشترک ہیں۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی ملاقات کو یاد کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انہیں ترقی اور جدت کے بارے میں بات کرتے ہوئے سننا بہت متاثر کن تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “وہ مملکت کو جدیدیت کی بے مثال بلندیوں تک لے جا رہے ہیں۔”
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ولی عہد نے ٹیم ورک اور کھلے مکالمے کی حوصلہ افزائی کی تھی – ایک اصول جو انہوں نے اپنی انتظامیہ میں بھی قائم کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کے والد سابق وزیر اعظم نواز شریف نے مملکت کے ساتھ کئی دہائیوں پر محیط اعتماد اور دوستی کے تعلقات کو برقرار رکھا ہے۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ’’میں خود جنرل مشرف کی جلاوطنی کے دوران سات سال سعودی عرب میں رہی جس کی وجہ سے جدہ میرے لیے لاہور سے زیادہ مانوس ہے۔‘‘
پاکستان پر سعودی عرب کے اعتماد کو سراہتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ پنجاب میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری سے معاشی ترقی کی نئی لہر آئے گی۔ انہوں نے صوبے میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران سعودی عرب کی فراخدلانہ مدد اور مشکل وقت میں اس کی مسلسل حمایت کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے اور مکہ اور مدینہ کی حفاظت ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔
سعودی پاکستان بزنس کونسل کے سربراہ شہزادہ منصور بن محمد آل سعود نے وزیر اعلیٰ کی گرمجوشی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفد نے لاہور پہنچنے سے پہلے ہی سرکاری اور نجی دونوں شعبوں میں سرمایہ کاری کے امکانات کا مطالعہ کیا تھا۔ “ہمارے ایجنڈے میں بہت سے شعبے شامل ہیں، خاص طور پر زراعت۔ پنجاب کی زمین بے حد زرخیز ہے، اور ہم یہاں سرمایہ کاری کے لیے پرعزم ہیں۔ پنجاب کے ساتھ شراکت داری ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے،” انہوں نے کہا۔
شہزادہ منصور نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں بہت پہلے داخل ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ “سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ایک نئے دور کا آغاز ہو چکا ہے،” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا مقصد نہ صرف کاروبار کرنا ہے بلکہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سعودی سرمایہ کار اگلے چار سالوں میں پاکستان میں دس لاکھ کم لاگت کے گھر تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
وفد نے سعودی عرب کے پاکستان کے ساتھ صحت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت سمیت اہم شعبوں میں تعاون کے عزم کا اعادہ کیا – جو دونوں برادر ممالک کے درمیان گہری اور زیادہ اسٹریٹجک اقتصادی شراکت داری کے آغاز کا اشارہ ہے۔