وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ یہ عمل 25 نومبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری پر کوئی تعطل نہیں ہے۔
وزیر کا کہنا ہے کہ تقرری پر مسلم لیگ ن اتحادیوں سے مشاورت کر رہی ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیر کو اعلان کیا کہ آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی جے سی ایس سی) کی تقرری کا عمل شروع ہو گیا ہے۔
وزیر نے ایک ٹویٹ میں کہا، “پاکستانی فوج کے اعلیٰ ترین عہدوں پر [افسران] کی تقرری کا عمل آج سے شروع ہو گیا ہے۔ انشاء اللہ جلد تقرریاں آئینی تقاضوں کے
وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد علیحدہ علیحدہ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آصف نے نئے آرمی چیف کے نام پر تعطل کی خبروں کو مسترد کر دیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اپنے اتحادیوں سے اس عہدہ پر تقرری کے حوالے سے مشاورت کر رہی ہے اور آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے حکومت پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔
سینئر وزیر نے یہ بھی کہا کہ آرمی چیف کی تقرری کا عمل 25 نومبر تک مکمل کر لیا جائے گا اور سمری ایک یا دو دن میں پیش کر دی جائے گی۔
آصف نے مزید کہا، “ایک بار جب ہمیں سمری موصول ہو جائے گی، ہم ان ناموں پر بات کریں گے، جو ممکنہ طور پر پانچ یا چھ سینئر ترین افسران ہوں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ سمری ابھی تک وزیراعظم آفس تک نہیں پہنچی۔
مطابق کی جائیں گی۔”
Leave feedback about this