لاہور:وفاقی وزیر داخلہ سید محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان نے پہلگام میں ہونے والے حملے کی شفاف تحقیقات کیلیے بھارت کو پیش کش کی ہے، جعفرآباد اور پہلگام واقعے کی شفاف تحقیقات کیلیے عالمی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ایف آئی اے کے ضلعی دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ بی ایل اے اور را ایک ہی ہیں جبکہ بلوچستان اور کے پی میں دہشت گردی، بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں جس کے ثبوت ہم غیر جانبدار تحقیقاتی کمیٹی کو دینے کیلیے تیار ہیں۔ پاکستان کا معاشی استحکام بھارت سے ہضم نہیں ہورہا، دنیا کو دیکھنا ہوگا کہ سب سے بڑی جمہوریت کا دعوی کرنے والا ملک کس طرح دہشت گردی کی آڑ میں اپنے اہداف حاصل کررہا ہے۔دنیا کو سمجھنا پڑے گا دہشت گرد کون ہے اور کس طرح سے وہ اپنے اہداف کو حاصل کررہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کا براہ راست یا کسی بھی قسم کی دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کشمیر کے معاملے پر پاکستان اپنے مقف پر کھڑا ہے اور مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق متنازع مسئلے کا حل نکالا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر میں جو آزادی کی تحریک چل رہی ہے وہ مقامی لوگوں کی اپنی تحریک و جدوجہد ہے۔ تین روز میں 160 آئی ای ڈی دھماکوں کو ناکام بنایا ہے، پاکستان میں ہونے والے واقعات کی بھارت نے کبھی مذمت نہیں کی۔ ہم نے پہلگام حملے پر بھارت کو تحقیقات کیلیے پیش کش کی ہے کیونکہ پاکستان اس ڈرامے کو بے نقاب کرے گا اور دنیا کے علم میں لائے گا کہ اصل حقائق کیا ہیں۔ واقعے کی ایف آئی آر دس منٹ کے اندر درج ہونا اچمبے کی بات ہے کیونکہ جائے حادثہ کو دو چار گھنٹوں کیلیے بند کردیا جاتا ہے۔
