راولپنڈی- انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے بھارتی فوج کی سینئر قیادت کی جانب سے جاری کیے گئے “غیر حقیقی، اشتعال انگیز اور جنگ کو بھڑکانے والے” بیانات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایک بیان میں، پاک فوج کے میڈیا ونگ نے کہا کہ یہ غیر ذمہ دارانہ ریمارکس اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بھارت ایک بار پھر جارحیت کو ہوا دے رہا ہے اور خبردار کیا کہ اس طرح کی بیان بازی کے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔آئی ایس پی آر کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ کئی دہائیوں سے بھارت نے پاکستان کو منفی روشنی میں ڈالتے ہوئے خود کو شکار کے طور پر پیش کرنے سے فائدہ اٹھایا ہے لیکن حقیقت میں وہ پورے خطے میں تشدد کو ہوا دینے اور دہشت گردی کو فروغ دینے میں ملوث رہا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ بیانیہ اب پوری طرح بے نقاب ہو چکا ہے اور دنیا بھارت کو سرحد پار دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کا ذریعہ تسلیم کرتی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ ’’بھارتی جارحیت نے اس سے قبل دو جوہری طاقتوں کو تنازع کے دہانے پر پہنچا دیا تھا۔ آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارت اپنے گرائے گئے لڑاکا طیاروں کے ملبے کو بھول گیا ہے۔ پاکستان نے گزشتہ تین دنوں میں 78 بھارتی ڈرون مار گرائے ایسا لگتا ہے کہ بھارت نے پاکستان کی طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیتوں کو بھی نظر انداز کر دیا ہے۔ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ مستقبل میں کوئی بھی محاذ آرائی تباہ کن تباہی کا باعث بن سکتی ہے، اور خبردار کیا کہ اگر دشمن نے دوبارہ دشمنی شروع کی تو پاکستان خاموش نہیں رہے گا۔
آئی ایس پی آر نے کہا، “ہم فیصلہ کن اور بغیر روک ٹوک کے جواب دیں گے،” انہوں نے مزید کہا کہ رویے کے نئے انداز پر غور کرنے والوں کو اس سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے پہلے ہی جوابی کارروائی کے لیے ایک نیا معیار قائم کر لیا ہے: اس کا ردعمل تیز، فیصلہ کن اور تباہ کن ہوگا، اور قوم اور اس کی مسلح افواج جنگ کو دشمن کی سرزمین کے ہر کونے تک لے جانے کی صلاحیت اور عزم رکھتی ہیں۔\ آئی ایس پی آر نے یہ بھی متنبہ کیا کہ پاکستان جغرافیائی استثنیٰ کے تصور کو توڑ دے گا اور ضرورت پڑنے پر بھارتی علاقے میں گہرائی تک نشانہ بنائے گا۔